آر ٹی آئی ایکٹ میں ترمیم انفارمیشن کمیشن کی خومختاری کو ختم کر دے گی: جسٹس مسعودی

نیشنل کانفرنس نے آر ٹی آئی میں مجوزہ ترامیم کو آر ٹی آئی مومنٹ کے لئے مہلک دھچکا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے انفارمیشن کمیشن کی خودمختاری اور غیر جانبداری ختم ہوجائے گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: نیشنل کانفرنس نے آر ٹی آئی میں مجوزہ ترامیم کو آر ٹی آئی مومنٹ کے لئے مہلک دھچکا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے انفارمیشن کمیشن کی خودمختاری اور غیر جانبداری ختم ہوجائے گی۔

پارٹی کے رکن پارلیمان جسٹس حسنین مسعودی نے لوک سبھا میں آر ٹی آئی ایکٹ میں مجوزہ ترمیمی بل پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے جمہوری نظام میں حق اطلاعات قانون کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ آر ٹی آئی ایکٹ 2005 میں تاریخ میں آئین کے بعد دوسرا بڑا سنگ میل تھا، جس نے غریب سے غریب تر کو انتظامیہ میں ایک رول اور اطلاعات حاصل کرنے کا حق فراہم کیا تھا۔


مسعودی نے قانونی طور پر سی آئی سی اور انفارمیشن کمشنروں کو دیئے گئے قوائد و ضوابط کے اختیارات سے کمیشن پر دباﺅ کی کوئی گنجائش نہیں اور جو ادارے کی خودمختاری کی ضمانت ہے۔ جب قوائد و ضوابط کے اختیارات حکومت پر چھوڑ دیئے جائیں گے تو حکومت بالواسطہ طور پر وہ سب کچھ انجام دینے کے لئے آزاد ہوگی جو وہ براہ راست نہیں کرسکتی۔

حسنین مسعودی نے مزید کہا کہ ایکٹ میں ترمیم کرنے کی کوئی وجوہات موجود نہیں اور یہ اقدام ادارے کی تنزلی کا سبب بنے گا۔ انہوں نے ایوان کو مطلع کیا کہ نیشنل کانفرنس اس ترمیم کے خلاف ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 27 Jul 2019, 11:10 PM