آج سے ٹرک-بس آپریٹرز کی غیر معینہ ہڑتال، ضروری سامانوں کی سپلائی متاثر

آج سے آل انڈیا موٹر ٹرانسپورٹ کانگریس (اےائی ایم ٹی) کی غیر معینہ ہڑتال ہے، جس سے عام لوگوں کی پریشانیوں میں اضافہ ہوجائے گا، کیونکہ ہڑتال سے روزمرہ کی چیزوں کے کم ہونے کے امکان زیادہ ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ٹرک اور بس آپریٹرز تنظیم اپنے پرانے مطالبات کے ساتھ 20 جولائی یعنی آج سے غیر معینہ ہڑتال پر چلے گئے ہیں، ملک بھر میں تقریباً 90 لاکھ ٹرک اور 50 لاکھ بسوں کے پہیے تھم گئے ہیں، ٹرک ہڑتال سے دودھ ، سبزی اور باقی سامانوں کی سپلائی متاثر ہو جائے گی، ایسے میں ڈیمانڈ بنی رہے گی اور سپلائی گھٹ جائے گی، اس لئے عام آدمی کو ان چیزوں کے لئے زیادہ سے زیادہ قیمت ادا کرنی ہوگی۔

ٹرک اور بس آپریٹر ڈیزل کی قیمتوں میں کمی، ای وے بل میں تبدیلی، تھرڈ پارٹی انشورنس کا پریمیم کم کرنے اورٹی ڈی ایس جیسی پالیسی کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں آل انڈیا موٹر ٹرانسپورٹ کانگریس کی حکومت سے کئی بار بات چیت بھی ہو چکی ہے ، لیکن کوئی سمجھوتہ نہیں ہونے کی وجہ سے ٹرک اور بس آپریٹر غیر معینہ ہڑتال پر چلے گئے ہیں۔

ٹرک-بس آپریٹرز کی غیر معینہ ہڑتال کے پہلے دن بڑی تعداد میں اسکول بسوں کی کمی صاف طور پر دیکھی گئی ، دہلی، ممبئی، کولکتہ، چنئی، نوئیڈا، گروگرام سمیت ملک کے تمام بڑے شہروں میں آج اسکول بسیں نہیں چلیں۔ بسوں کی ہڑتال کی وجہ سے سب سے زیادہ پریشانی اسکول کے بچوں کو ہوئی، بسوں کے نہ چلنے سے بچوں کو دوسرے ذرائع سے اسکول جانا پڑا، اس دوران بچوں کے سرپرست بھی پریشان نظر آئے۔ جائے۔

آل ہماچل ٹرک آپریٹرز فیڈریشن کے صدر ودیا رتن چودھری نے بتایا ’’ہم ملک گیر ہڑتال میں شامل ہو گئے ہیں، ’’انہوں نے کہا کہ سبزیوں اور دیگر ضروری اشیاء کی نقل و حمل کو ہڑتال کے دائرے سے دور رکھا گیا ہے۔

اہم مطالبات:

  • ڈیزل کو جی ایس ٹی کے دائرے میں لایا جائے۔
  • اس کے علاوہ تمام ریاستوں میں ڈیزل کی قیمتیں ایک جیسی کی جائیں۔
  • ٹول کلیکشن سسٹم کو بدلا جائے۔
  • موجودہ ٹول نظام سے ٹول پلازہ پر ایندھن اور وقت کا نقصان ہوتا ہے۔
  • اس سے ٹرک آپریٹرز کو ہر سال 1.5 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوتا ہے۔
  • تھرڈ پارٹی انشورنس پریمیم سے جی ایس ٹی کو ہٹایا جائے۔
  • انکم ٹیکس ایکٹ کے سیکشن 44 کے تحت لگنے والے ٹی ڈی ایس کو بند کیا جائے۔
  • ٹرک آپریٹرز کو راحت دینے کے لئے ای وے بل میں تبدیلی کی

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */