کشمیر یونیورسٹی اور بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی میں تمام سرگرمیاں معطل

بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری کی طرف سے جاری ایک حکمنامے میں کہا گیا کہ کورونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر یونیورسٹی کی تمام تر تدریسی و غیر تدریسی سرگرمیاں 31 مارچ تک معطل رہیں گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: عالمگیر سطح کی وبا کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خطرات و خدشات کے پیش نظر کشمیر یونیورسٹی نے ماہ رواں کی 28 تاریخ تک تمام تدریسی و غیر تدریسی سرگرمیاں معطل کی ہیں جبکہ بابا شاہ غلام شاہ یونیورسٹی راجوری نے بھی یونیورسٹی کی تمام تر سرگرمیوں کو 31 مارچ تک معطل رکھنے کا اعلان کیا ہے۔


ادھر مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کی طرف سے سری نگر اور جموں میں 19 مارچ اور اس کے بعد لئے جانے والے فاصلاتی طرز تعلیم کے امتحانات تاحکم ثانی معطل کیے گئے ہیں۔ کشمیر یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹر نثار احمد میر کی طرف سے جاری ایک حکمنامے کے مطابق یونیورسٹی کی تمام تر تدریسی و غیر تدریسی سرگرمیوں کو 28 مارچ تک معطل کیا گیا ہے جبکہ یونیورسٹی کی طرف سے 31 مارچ تک لئے جانے والے تمام انٹریو بھی معطل کیے گئے ہیں۔

بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری کی طرف سے جاری ایک حکمنامے میں کہا گیا کہ کورونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر یونیورسٹی کی تمام تر تدریسی و غیر تدریسی سرگرمیاں 31 مارچ تک معطل رہیں گی۔


دریں اثنا مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے کنٹرولر امتحانات کی طرف سے جاری ایک حکمنامے میں کہا گیا کہ یونیورسٹی کی طرف سے سری نگر اور جموں میں 19 مارچ اور اس کے بعد لئے جانے والے فاصلاتی طرز تعلیم کے امتحانات کو تاحکم ثانی معطل کیا جاتا ہے۔

بتادیں کہ جموں و کشمیر میں فی الوقت کورونا وائرس کے چار کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جن میں تین جموں میں جبکہ ایک کشمیر میں درج ہوا ہے۔ کورونا وائرس کی دستک کے ساتھ ہی انتظامیہ نے وادی کشمیر کے مختلف علاقوں کو لاک ڈاؤن کیا ہے۔ امتحانات ملتوی کیے گئے ہیں اور تعلیمی اداروں کو بند رکھا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔