اجیت پوار اور ان کی اہلیہ کو مہاراشٹر اسٹیٹ کوآپریٹو بینک گھوٹالہ کیس میں ’کلین چٹ‘ مل گئی

مہاراشٹر کے ڈپٹی سی ایم اجیت پوار اور ان کی اہلیہ سنیترا کو بڑی راحت ملی ہے۔ اقتصادی جرائم ونگ نے مہاراشٹر اسٹیٹ کوآپریٹیو بینک گھوٹالے میں ان دونوں کو کلین چٹ دے دی ہے

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ممبئی: مہاراشٹر کے ڈپٹی سی ایم اجیت پوار اور ان کی اہلیہ سنیترا کو بڑی راحت ملی ہے۔ اقتصادی جرائم ونگ نے مہاراشٹر اسٹیٹ کوآپریٹیو بینک گھوٹالے میں ان دونوں کو کلین چٹ دے دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ان کے بھتیجے روہت پوار سے وابستہ کمپنیوں کو بھی کلین چٹ دے دی گئی ہے۔

اقتصادی جرائم ونگ (او او ڈبلیو) کی طرف سے دائر کی گئی بندش کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جرندیشور کوآپ شوگر مل کو گرو کموڈٹی سے جڑندیشور شوگر ملز پرائیویٹ لمیٹڈ کو کرایہ پر لینے میں کوئی غیر قانونی سرگرمی شامل نہیں ہے۔ ای او ڈبلیو نے اب اس معاملے میں روہت پوار سے جڑی کمپنیوں کو راحت دی ہے۔


یاد رہے کہ سال 2020 میں ہی اکنامک اوفینس ونگ نے اس کیس کو بند کرنے کے لیے اجیت پوار اور ان کے بھتیجے روہت پوار کے خلاف کلوزر رپورٹ دائر کی تھی لیکن بعد میں جب یہ کیس عدالت میں پہنچ گیا اور تحقیقات کے لیے اسے دوبارہ کھولنا پڑا۔ اس کے بعد اقتصادی جرائم ونگ نے دوسری رپورٹ درج کی، جس میں کہا گیا کہ اجیت پوار کے خلاف ابھی تک کوئی ایسا ثبوت نہیں ملا ہے جس سے کسی نتیجے پر پہنچا جا سکے، اس لیے اس کیس کو بند کیا جانا چاہیے۔

دراصل، یہ پورا معاملہ ریاست میں شوگر کوآپریٹو سوسائٹیوں، اسپننگ ملوں اور دیگر اداروں کا ہے جو ضلع اور کوآپریٹو بینکوں سے پیسے لے رہے ہیں۔ ایف آئی آر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یکم جنوری 2007 سے 31 دسمبر 2017 کے درمیان بینک میں بے ضابطگیوں سے سرکاری خزانے کو 25000 کروڑ روپے کا نقصان پہنچا۔

ای او ڈبلیو نے تب الزام لگایا تھا کہ شوگر ملوں کو بہت کم شرحوں پر قرض دینے اور نادہندہ کاروباروں کے اثاثوں کو کم قیمتوں پر فروخت کرنے میں بینکنگ اور آر بی آئی کے قوانین کی خلاف ورزی کی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔