ابو عاصم اعظمی اور ان کے رفقا فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کے مقدمہ سے باعزت بری

سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی اور ان کے چار رفقا کو فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کے ایک مقدمہ میں عدالت نے باعزت بری کر دیا گیا ہے

ابو عاصم اعظمی، تصویر ٹوئٹر @abuasimazmi
ابو عاصم اعظمی، تصویر ٹوئٹر @abuasimazmi
user

یو این آئی

ممبئی: سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی اور ان کے چار رفقا کو فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کے ایک مقدمہ میں عدالت نے باعزت بری کر دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ سال 2000 میں ابو عاصم اعظمی کے خلاف مذہبی جذبات مجروح کرنے کا ایک مقدمہ درج کرایا گیا تھا۔ اس مقدمہ کی تاریخوں پر اعظمی نے حاضر رہ کر خود پر لگائے گئے الزامات کا جواب دیا، جس کے بعد ثبوتوں کی عدم دستیابی کے سبب عدالت نے انہیں باعزت بری کر دیا۔


سیوڑی کے میٹروپولٹین مجسٹریٹ کی عدالت میں چلے اس مقدمہ میں سماعت مکمل ہونے کے بعد فاضل ایڈیشنل میٹروپولٹین نے ثبوتوں کی عدم دستیابی پر سماجوادی پارٹی کے لیڈر ابو عاصم اعظمی اور پارٹی کے دیگر 4 اراکین کو باعزت بری کرنے کا فیصلہ صادر کر کے اس برسوں پرانے مقدمہ کیا تصفیہ کیا۔

ابو عاصم اعظمی نے مقدمہ سے باعزت رہائی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان پر فرضی مقدمہ درج کرایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس مقدمہ میں سیاسی سازش کار فرما تھی جو عدالت میں بے نقاب ہو گئی اور عدالت نے مجھے اور میرے وفقا کو باعزت بری کر دیا۔


ابو عاصم نے مزید کہا کہ یہ انصاف کی فتح ہے۔ عدلیہ کا فیصلہ ایک نظیر اور ان فرقہ پرستوں کے منہ پر زناٹے دار طمانچہ ہے جنہوں نے مجھ پر ایسا مقدمہ درج کرایا۔ میں ہمیشہ سے ہی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لئے کوشاں رہتا ہوں اس لئے عدالت میں یہ ثابت ہوا کہ اس مذہبی منافرت پھیلانے کے مقدمہ میں کوئی سچائی نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔