عالمی یوم اُردو کے موقع پر دہلی میں پروقار تقریب کا انعقاد

ڈاکٹر سید احمد خاں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 26 سال سے ہم اُردو ڈے کا اہتمام کر رہے ہیں اور عوام کی جانب سے خاطر خواہ نتائج بھی سامنے آ رہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>عالمی یومِ اردو پر تقریب کا انعقاد، تصویر محمد تسلیم</p></div>

عالمی یومِ اردو پر تقریب کا انعقاد، تصویر محمد تسلیم

user

محمد تسلیم

نئی دہلی: شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے یوم پیدائش کے موقع پر جلسہ تقسیم انعامات و مذاکرہ بعنوان ’اُردو کی ترویج و ترقی کا لائحہ عمل‘ کا انعقاد اُردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن اور یونائٹیڈ مسلم آف انڈیا کے اشتراک سے قومی راجدھانی دہلی کے بستی حضرت نظام الدین واقع غالب اکیڈمی آڈیٹوریم میں کیا گیا۔ اس پروقار تقریب کی صدرات ماہر اقبالیات پروفیسر عبدالحق نے کی جبکہ نظامت کے فرائض خبیب احمد نے انجام دیے۔

تقریب کا آغاز شیخ زبیر کی تلاوتِ قرآنِ کریم سے ہوا۔ تقریب میں مختلف میدانوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والی شخصیات کو خصوصی ایوارڈ سے نوازا گیا۔ عالمی یوم اردو کے تعلق سے بات کرتے ہوئے پروگرام کے روحِ رواں اور اُ ردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (یوڈی او) کے قومی صدر ڈاکٹر سیّد احمد خاں نے کہا کہ گزشتہ 26 سال سے ہم اُردو ڈے کا اہتمام کر رہے ہیں اور عوام کی جانب سے خاطر خواہ نتائج بھی سامنے آ رہے ہیں۔ یہ امر یقیناً خوش آئند ہے، لیکن افسوس کہ سرکاری سطح پر اردو کی صورت حال روز بہ روز خراب ہوتی جا رہی ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ صوبائی اور مرکزی حکومتیں عوام کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے ضروری اقدام کریں گی۔


اُردو زبان کے تعلق سے بات کرتے ہوئے کانگریس لیڈر اور سینئر صحافی م. افضل نے کہا کہ اُردو صرف مسلمانوں کی زبان نہیں ہے بلکہ یہ ہندوستان کی زبان ہے۔ اس کا وجود اسی سرزمین پر ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں مبارکباد دیتا ہوں ڈاکٹر سید احمد خان کو جو ہر سال علامہ اقبال کے یوم پیدائش کی مناسبت سے عالمی یوم اردو مناتے ہیں اور پورے سال اُردو زبان کی خدمت میں مصروف رہتے ہیں۔

پریس کلب آف انڈیا کے صدر گوتم لاہڑی نے اُردو زبان کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اس زبان میں جو شیرینی ہے وہ کسی دوسری زبان میں نہیں ملتی۔ یہ زبان محبت کی زبان ہے جو سبھی مذاہب کو جوڑ کر رکھتی ہے۔ پدم شری پروفیسر اختر الواسیع نے اس موقع پر کہا کہ زبانوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ تاہم کسی بھی زبان کو مذہب سے نہیں جوڑنا چاہئے۔ ہمیں اُردو زبان کی ترقی و ترویج کیلئے آگے آنا چاہئے کیونکہ اُردو ایک زبان ہی نہیں بلکہ مکمل تہذیب کا نام ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اکثر و بیشتر دیکھا جاتا ہے کہ ہم اُردو کی بدحالی پر حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہیں، جبکہ ہمیں اپنا احتساب کرنا چاہئے کہ ہم اُردو کے فروغ کیلئے کتنا کام کر رہے ہیں۔


اس موقع پر دہلی یونیورسٹی کے سابق استاد پروفیسر عبدالحق نے تقریب کے منتظمین بالخصوص ڈاکٹر سید خان کو مبارکباد پیش کی۔ تقریب سے تسمیہ ایجوکیشنل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سید فاروق، سینئر صحافی معصوم ڈاکٹر لال بہادر، مشہور انسانی حقوق کارکن مولانا زاہد آزاد جھنڈا نگری، معروف صحافی سہیل انجم وغیرہ نے بھی خطاب کیا اور ڈاکٹر علامہ اقبال کی حیات و خدمات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔

عالمی اُردو ایوارڈ یافتگان 2023 میں شمیم طارق (ممبئی) کو عالمی یوم اردو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ، پروفیسر توقیر احمد خاں (نئی دہلی) کو علامہ اقبال عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے ادب، پروفیسر احمد محفوظ (نئی دہلی) کو مرزا غالب عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے شاعری، پروفیسر محمد ادریس (نئی دہلی) کو پروفیسر محمد شفیع علیگ عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے اردو سائنسی ادب، شعائراللہ خاں (رامپور) کو قاضی محمد عدیل عباسی عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے ترویج زبان اردو، سیّد مجاہد حسین (دہلی) کو مولانا عثمان فارقلیط عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے صحافت، فہیم احمد (نئی دہلی) کو محفوظ الرحمن عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے صحافت، پروفیسر اختر حسین کاظمی (نئی دہلی) کو مولانا علی میاں عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے اردو فارسی زبان و ادب، اسد مرزا (نئی دہلی) کو مولانا ثناءاللہ امرتسری عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے تحقیقی صحافت، ڈاکٹر ہردے بھانو پرتاپ (نئی دہلی) کو منشی پریم چند عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے فروغ اردو زبان و ادب، نواز دیوبندی (دیوبند) کو حفیظ میرٹھی عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے شاعری، ڈاکٹر شفیع ایوب (نئی دہلی) کو نصیرالدین ہاشمی عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے اردو تحقیق، ڈاکٹر راحت مظاہری (نئی دہلی) کو مولوی اسمٰعیل میرٹھی عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے بچوں کی شاعری، ڈاکٹر سعدیہ عثمانی (اعظم گڑھ) کو نورجہاں ثروت عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے صحافت، رﺅف رامش (نئی دہلی) کو مولانا محمد مسلم عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے صحافت، امیر احمد خاں امیر نہٹوری (بجنور) کو مولانا عبدالماجد دریا آبادی عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے زبان و ادب، فرید احمد فرید (نئی دہلی) کو مولوی عبدالحق عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے فروغ اردو، ڈاکٹر شمشاد علی (چورو، راجستھان) کو ڈاکٹر ابوالفیض عثمانی عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے فروغ اردو ادب، رحیم رضا (جلگاﺅں) کو ڈاکٹر ذاکر حسین عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے ادب اطفال، صلاح الدین زین (نئی دہلی) کو عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے الیکٹرانک میڈیا، محمد زاہد امینی (میوات) کو امداد صابری عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے صحافت، خالد رضا خاں (نئی دہلی) کو علمت یٰسین عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے فروغ اردو، آفتاب علی (امروہہ) کو مظہرالدین خاں عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے درس و تدریس، اقرار خان (نئی دہلی) کو پنڈت دیونرائن پانڈے عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے صحافت، ایجوکیشنل پبلشنگ ہاﺅس (نئی دہلی) کو منشی نول کشور عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے نشر و اشاعت، علیم انصاری (نئی دہلی) اور ڈاکٹر فہیم بیگ (نئی دہلی) کو علامہ محمد اقبال رفیق اُردو یادگار مومنٹو سے نوازا گیا۔


اس دوران مہمانان کے دست مبارک سے عالمی یوم اردوکے موقع پر مولانا محمد باقر حسین قاسمی کی حیات و خدمات کے حوالے سے ایک یادگار مجلہ کا اجرا کیا گیا۔ پروگرام کو کامیاب بنانے والوں میں حکیم آفتاب، محمد عمران قنوجی، حکیم عطا الرحمن وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔