’پیٹھ درد کے 80-90 فیصد معاملات میں کسی سرجری کی ضرورت نہیں‘

ورلڈ اسپائن ڈے کے موقع پر آج یہاں معروف ماہر سرجری اور شیلبی اسپتال کے اسپائن سرجری محکمہ کے صدر داکٹر نیرج وساوڑا نے نامہ نگاروں کو یہ اطلاع دی

تصویر سوشل میدی
تصویر سوشل میدی
user

یو این آئی

احمد آباد: ملک میں ہر پانچ میں سے ایک شخص کبھی نہ کبھی پیٹھ کے درد کا تجربہ کرتا ہے پر ایسے 80 میں سے 90 فیصد معاملات بغیر کسی سرجری کے محض طرز زندگی اور کھانے پینے میں تبدیلی، مناسب ورزش، دواوں اور صحیح طریقہ سے آرام کرنے سے ٹھیک ہوجاتے ہیں۔ ورلڈ اسپائن ڈے کے موقع پر آج یہاں معروف ماہر سرجری اور شیلبی اسپتال کے اسپائن سرجری محکمہ کے صدر داکٹر نیرج وساوڑا نے نامہ نگاروں کو یہ اطلاع دی۔

انہوں نے کہا کہ بدلتی اور کم محنت والی زندگی، فاسٹ فوڈ کے بڑھتے چلن، ورزش کی کمی وغیرہ سے آج پیٹھ کے درد سے متعلق بیماری بڑھتی جا رہی ہے۔ پر اچھی بات یہ ہے کہ اس میں سے 80 سے 90 فیصد کے لئے کسی سرجری کی ضرورت نہیں ہے اور انہیں صرف طرز زندگی میں تبدیلی اور دیگر اقدامات کے ذریعہ ٹھیک کیا جاسکتا ہے۔


وساوڑا نے بتایا کہ محض دس سے بیس فیصد سنگین قسم کی بیماری میں ہی سرجری کی ضرورت پڑتی ہے۔ جس طرح کینسر اور دل کی بیماریوں کے تعلق سے بیداری پھیلائی جا رہی ہے اسی طرح اس مرض کے بارے میں لوگوں کو زیادہ سے زیادہ بتانے کی ضرورت ہے۔ اگر بیماری کی سنگینی قائم رہتی ہے تو جلد ہی ماہر ڈاکٹر کا مشورہ لینا چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سائٹیکا اپنے آپ میں کوئی بیماری نہیں ہے بلکہ دیگر بیماری کی علامت ہے جو زیادہ تر سلپ ڈسک سے ہوتی ہے۔ سلپ ڈسک کے بھی بیشتر معاملات مناسب آرام اور دواوغیرہ سے ٹھیک ہوجاتے ہیں۔ بہت سنگین ہونے پر ہی سرجری کی ضرورت پڑتی ہے۔ انہوں نے سروائیکل اسپانڈیلائٹس سے بچنے کے لئے کمپیوٹر پر کام کرنے والوں کو اپنی آنکھیں سیدھے مانیٹر پررکھنے کا مشورہ دیا۔


انہوں نے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ فعال طرز زندگی اختیار کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ پہلے کے مقابلہ میں بچوں میں بھی جسمانی سرگرمی کم ہونے کی وجہ سے ان میں پیٹھ درد کے معاملات بڑھ رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 16 Oct 2019, 9:27 PM