ہریانہ اور پنجاب میں فوج کی 28 ٹکڑیاں تعینات

رام رحیم کو عصمت دری کا مجرم قرار دئے جانے کے بعد ہوئے تشدد میں 38 افراد مارے جا چکے ہیں

Getty Images
Getty Images
user

یو این آئی

نئی دہلی، 27 اگست (یو این آئی) عصمت دری کے قصوروار پائے گئے ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ گرمیت رام رحیم کی گرفتاری کے بعد ان کے حامیوں کی جانب سے تشدد کے پیش نظر ہریانہ اور پنجاب میں ڈیرہ کے اثر والے علاقوں میں حالات پر قابو پانے کیلئے فوج کی 4 مزید ٹکڑیاں تعینات کی گئی ہیں۔ فوج کی 24 ٹکڑیاں پہلے سے ہی تعینات تھیں۔ فوج کے مطابق ہریانہ کے پنچکولہ اور سرسا میں اس کی 12۔12 اور پنجاب کے مانسا اور مکتسر میں دو۔دو ٹکڑیاں تعینات کی گئی ہیں۔ ابھی تک فوج نے ڈیرہ ہیڈکوارٹر میں کسی طرح کی کارروائی نہیں کی ہے۔ واضح رہے کہ خصوصی سی بی آئی عدالت نے گرمیت رام رحیم کو جمعہ کو سادھوی عصمت دری معاملے میں قصوروار قرار دیتےہوئے کہا تھاکہ ان کی سزا پر 28 اگست کو فیصلہ سنایا جائے گا۔ رام رحیم کو روہتک کی سناریا جیل میں بند کیا گیا ہے۔ فیصلہ آنے کے بعد رام رحیم کے حامیوں نے پنچکولہ اور سرسا میں خصوصی طور پر سڑکوں پر جم کر توڑ پھوڑ کی اور تشدد اور آتشزنی کی۔ اس دوران 35 افراد سے زائد ہلاک اور 100 دیگر زخمی ہوگئے۔

ہریانہ میں صورتحال قابومیں : سندھو

تشددکے واقعات میں ریاست میں 38لوگوں کی موت ہو ئی ہے اور گزشتہ روز34معاملے درج کئے گئے ہیں۔ سندھو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعہ یا ہنگامہ کی خبر نہیں ملی ہے۔ صورتحال پوری طرح سے قابو میں ہے۔تشددکے واقعات میں 269 افراد زخمی ہوئے ہیں، 552 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور جانچ جاری ہے۔ پنچکولہ میں تیس افراد جبکہ سرسا میں چھ افراد ہلاک ہوئے ۔ پولیس ڈائریکٹر جنرل نے بتایا کہ ڈیرہ حامیوں کی 24 گاڑیاں اور کافی ہتھیار بھی ضبط کئے گئے ہیں۔ ان میں پانچ پستول، دو رائفل، ایک اے کے -47، لوہے کی چھڑیں اور بڑی تعداد میں ہاکی بھی ملی ہیں۔ اس کے علاوہ تین پٹرول بم اور آتش گیرمادہ سے بھرے کین بھی برآمد کئے گئے ہیں ۔

UNI
UNI

کھٹر فوراً استعفیٰ دیں: سی پی آئی

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) نے ہریانہ کے وزیر اعلی منوہر لال کھٹر سے فوراً استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔ پارٹی سنٹرل سکریٹریٹ کی جانب سے یہاں جاری بیان کے مطابق ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ گرمیت رام رحیم سنگھ کو سی بی آئی عدالت کی جانب سے قصوروار قرار دیئے جانے کے بعد ہریانہ میں ہوئے تشدد میں 38افراد ہلاک اور 300افراد کا زخمی ہونا تشویش کی بات ہے۔ریاست میں انتظامیہ کو پتہ تھا کہ ڈیرہ کے حامی بڑی تعداد میں جمع ہو رہے ہیں۔ ایسی صورت میں تشدد برپا ہوسکتا ہے لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت اور وزیر اعلی نے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھائے جس سے یہ صورتحال پیدا ہوئی۔ سی پی آئی کے آفس سکریٹری رائے کٹی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ہریانہ میں قانون و انتظام کی صورتحال پوری طرح بگڑ گئی اور اس کے ذمہ دار صرٖف اور صرف وزیر اعلی ہیں۔ اس کے علاوہ پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے ہفتہ کو وزیر اعلی کی نکتہ چینی کرتےہوئے کہا کہ یہ ووٹ بینک کے سبب سیاسی خودسپردگی تھی اور مسٹر کھٹر ڈیرہ کو بچا رہے تھے۔ عدالت کے ایسے بیانات کے بعد مسٹر کھٹر کو وزیر اعلی کے عہدہ پر برقرار رہنے کی کوئی اخلاقی بنیاد نہیں ہے۔ اس لئے پارٹی ان کے فوراً استعفی کا مطالبہ کرتی ہے۔

Getty Images
Getty Images

ڈیراسربراہ کی رات بےچینی میں گزری

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

سادھوی جنسی استحصال کے معاملے میں مجرم قراردئے گئے اور روہتک کی سوناريا ضلع جیل میں بند سرسا کے ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ گرمیت رام رحیم سنگھ کی راتیں انتہائی بے چیني میں گزر رہی ہیں۔ دیرے میں مخملی بستر پر سونے والے ڈیرہ سربراہ کو جیل میں دری چادر پر سونا راس نہیں آ رہا ہے۔ راتیں کروٹیں بدل کر گزار رہے ہیں۔ کبھی اپنے خادموں اور حامیوں سے گھیر ےرہنے والے اور خوشگوار زندگی بسر والے ڈیرہ کے سربراہ اب جیل کے ماحول سے بے حد پریشان ہیں۔جیل میں اس کی چہل قدمی سے اسےمحسوس کیا جاسکتا ہے۔ وہ پریشانی پر قابو پانے کے لئے یوگا اور مراقبہ کی مدد بھی لے رہے ہیں۔ ڈیرہ سربراہ کی پریشانی کی ایک اور وجہ سے انہیں 28 اگست کو سزا سنائے جانے کو لے کر بھی ہے۔ عدالت انہیں کتنی سزائے سنائے گی ۔ جیل کے ذرائع کے مطابق، ڈیرہ سربراہ صرف وقت کاٹنے کے لئے بہت کم کھانا لے رہے ہیں۔ وہ صرف دودھ اور ایک نصف چپاتی کے ساتھ کام چلا رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 27 Aug 2017, 5:23 PM