15 سالہ طالبہ کو ٹیچر کی شکایت پرنسپل سے کرنی پڑی مہنگی، خون سے لت پت لاش پہنچی گَھر

طالبہ نے ٹیچر شیلندر سنگھ کے خراب رویہ کی شکایت اسکول پرنسپل سے کی تھی جس کے بعد انتظامیہ نے اسے اسکول سے نکال دیا تھا۔ اس بات سے ناراض ٹیچر نے طالبہ کو راہ چلتے گولی مار دی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش میں جرائم کے واقعات کا عروج کئی اعداد و شمار سے ثابت ہو چکے ہیں اور خصوصاً خواتین کے خلاف جرائم میں تو ریاست پورے ملک میں بدنام ہو چکی ہے۔ اتر پردیش کے کانپور دیہات ضلع میں درجہ 8 کی طالبہ کو اپنے ہی ٹیچر کے ظلم کا شکار ہونا پڑا۔ جب خون سے لت پت لاش اس کے گھر پہنچی تو اہل خانہ کے درمیان ماحول انتہائی غمناک تھا۔

دراصل 15 سالہ طالبہ نے اپنے 25 سالہ ٹیچر شیلندر سنگھ کے خراب رویہ کی شکایت اسکول پرنسپل سے کی تھی۔ چونکہ طالبہ کی شکایت کافی سنگین تھی اس لیے اسکول انتظامیہ نے ٹیچر کو اسکول سے نکالنے کا فیصلہ سنا دیا تھا۔ یہ فیصلہ شیلندر سنگھ کو برداشت نہیں ہوا اور اس نے اسکول سے گھر واپس لوٹتے طالبہ کو گولی کا نشانہ بنا دیا۔ وہ خون میں لت پت سڑک پر تڑپتی رہی اور جب اسے اسپتال پہنچایا گیا تو علاج کے دوران اس نے دم توڑ دیا۔


کانپور دیہات کے ایس پی انوراگ وَتس نے اس واقعہ کے تعلق سے بتایا کہ شیلندر سنگھ اسکول سے نکالے جانے کے بعد بھی 15 سالہ بچی کا پیچھا کیا اور 24 اکتوبر کی صبح اسے سڑک پر چلتے ہوئے گولی مار دی۔ انھوں نے مزید بتایا کہ طالبہ کو اٹاوا پی جی آئی اسپتال میں علاج کے لیے داخل کرایا گیا تھا جہاں علاج کے دوران اس کی موت ہو گئی۔ پولس کا کہنا ہے کہ ٹیچر اور اس کے ساتھ موجود ایک نامعلوم فرد کے خلاف قتل کا معاملہ درج کر لیا گیا ہے۔

مقامی پولس اسٹیشن کے ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ لڑکی کے ساتھ ایک اسکولی طالب علم بھی تھا اور تنہا وہی اس کیس کا چشم دید گواہ ہے۔ اس نے پولس کو بتایا کہ ملزم شیلندر ایک دیگر شخص کے ساتھ بائیک پر آیا تھا۔ طالب علم نے یہ بھی بتایا کہ شیلندر نے زبردستی لڑکی کو بائک پر بٹھانے کی کوشش کی لیکن وہ اس کی مخالفت کرتی رہی۔ ناراض ملزم شیلندر سنگھ نے طمنچہ نکال کر طالبہ کی گردن میں گولی مار دی اور موقع سے فرار ہو گیا۔ وہاں سے گزر رہے لوگوں نے طالبہ کے گھر والوں کو خبر دی۔


بچی کی موت کی خبر سن کر علاقے کے لوگوں میں کافی غم اور غصے کا ماحول ہے۔ ناراض لوگوں نے بڑی تعداد میں اسکول پر پہنچ کر ہنگامہ بھی کیا۔ انھوں نے غصے میں کرسیاں توڑیں اور ملازمین کی پٹائی بھی کر دی۔ پولس نے موقع پر پہنچ کر کسی طرح حالات کو قابو میں کیا۔ دراصل کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اسکول بس خراب تھی جس کی وجہ سے طالبہ ایک طالب علم کے ساتھ اپنے گھر لوٹ رہی تھی۔ اسکول کی لاپروائی کی وجہ سے گاؤں والے کافی نارض تھے۔ کانپور دیہات کے ایس پی انوراگ وَتس نے ملزمین کی جلد گرفتاری کی بات کہی ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ اسکول بس خراب ہونے پر تنہا گھر بھیجنے کی اسکول کی ذمہ داری طے ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 26 Oct 2019, 9:25 AM