فرانسیسی مصنفہ اینی ایرنو نے 2022 کا ادب کا نوبل انعام جیتا

فرانسیسی مصنفہ اینی ایرنو (Annie Ernaux) نے ادب کا نوبل انعام جیت لیا ہے۔ منتظمین نے جمعرات کو اسٹاک ہوم میں اعلان کیا

فرانسیسی مصنف اینی ایرناکس
فرانسیسی مصنف اینی ایرناکس
user

یو این آئی

اسٹاک ہوم: فرانسیسی مصنفہ اینی ایرنو (Annie Ernaux) نے ادب کا نوبل انعام جیت لیا ہے۔ منتظمین نے جمعرات کو اسٹاک ہوم میں اعلان کیا۔ 82 سالہ ایرنو نے کئی مشہور ناول لکھے ہیں جن میں سے اکثر سوانح عمری ہیں۔ ان کی پہلی کتاب ’’لیس آرمویئرس ویڈز، 1974 میں فرنچ میں اور 1990 میں انگریزی میں ’کلین آؤٹ‘ کے طور پر شائع ہوئی تھی۔ ان کا چوتھی کتاب ’لاپلیس (1983) یا ’اے مینس پلیس (1992) الیویٹیڈ تھی۔

سی این این کی رپورٹوں کے مطابق انہیں یہ ایوارڈ "اُس جرأت اور طبی بصیرت کے لیے دیا گیا جس کے ساتھ وہ ذاتی یادداشت کی جڑوں، خلفشار اور اجتماعی پابندیوں سے پردہ اٹھاتی ہیں۔"ایرناکس کا کام ان کی اپنی زندگی سے بہت قریب تر ہے۔ سویڈش اکیڈمی کے اینڈرس اولسن نے جمعرات کو اس کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ "ان کا کام غیر سمجھوتہ کرنے والا ہے اور سادہ زبان میں لکھا گیا ہے، صاف صاف اور واضح ہے۔‘‘


ایرناکس شمالی فرانس کے نارمنڈی کے ایک دیہی گاؤں میں 1940 میں پیداہوئیں۔ جہاں ان کے والد ایک اسٹور اور کیفے کے مالک تھے۔ ان کی پرورش ان کے ناولوں میں بہت زیادہ خصوصیات کے ساتھ ساتھ جوانی میں گھومنے پھرنے کے ان کے تجربات پر مبنی ہے۔ اکیڈمی نے کہا کہ ان کی کامیابی کا اعلان کرنے سے پہلے ایرناکس سے رابطہ کرنے سے وہ قاصر تھی، لیکن امید ہے کہ وہ جلد ہی اپنی کامیابی کے بارے میں جان لے گی۔

منتظمین نے جمعرات کو صحافیوں کو بتایا کہ ایوارڈ کا انتخاب کرتے وقت ان کے ادبی معیار پر توجہ دی نہ کہ دنیا کو پیغام بھیجنے پر۔ان کے ناول "ہیپننگ" میں 1963 میں ایک خطرناک بیک اسٹریٹ اسقاط حمل کروانے کے ان کے تجربے کی تفصیل ہے، جب یہ طریقہ فرانس میں غیر قانونی تھا۔


مصنف نے 2019 میں گارڈین کو بتایاتھا کہ "ہزاروں ایسے تھے جو خفیہ اسقاط حمل سے گزرے تھے، میں ان کی سچائی کو بالکل اسی طرح دوبارہ دکھانا چاہتی ہوں جیسا کہ اس لمحے میں تھا اور خواتین کے حقوق کی لڑائی کے بارے میں کسی بھی علم سے خود کو چھٹکارا دلانا چاہتی تھی۔" مصنف نے 2019 میں گارڈین کو بتایا تھا کہ "کیونکہ 1963، 1964 میں جب یہ میرے ساتھ ہوا تو یہ ناقابل تصور تھا کہ ایک دن اسقاط حمل کی اجازت دے دی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔