آئی پی ایل 2023: دھونی کا دھماکہ بھی چنئی کو نہیں دلا سکا جیت، راجستھان نے 3 رنوں سے دی شکست

آخری گیند پر چنئی کو جیت کے لیے 5 رنوں کی ضرورت تھی، لیکن ایک ہی رن بن سکے اور راجستھان یہ میچ 3 رنوں سے جیت گیا، دھونی نے 17 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 32 رن بنائے۔

<div class="paragraphs"><p>@IPL</p></div>

@IPL

user

تنویر

آج ایک بار پھر آئی پی ایل میں دھڑکنیں بڑھا دینے والا مقابلہ دیکھنے کو ملا جس میں آخری گیند پر ایک ٹیم کو شکست ملی اور ایک کو فتح۔ اس مرتبہ فتحیاب ٹیم راجستھان تھی اور شکست کھانے والی ٹیم چنئی۔ راجستھان اور چنئی کے درمیان انتہائی دلچسپ مقابلے میں چنئی کے کپتان مہندر سنگھ دھونی نے آخر میں دھماکہ خیز بلے بازی کی، لیکن وہ ٹیم کو جیت نہیں دلا سکے۔ راجستھان نے چنئی کے سامنے جیت کے لیے 176 رنوں کا ہدف رکھا تھا، لیکن چنئی 20 اوور میں 173 رن ہی بنا سکی اور 3 رنوں سے ہار کا سامنا کرنا پڑا۔

آج چنئی سپر کنگز کے کپتان مہندر سنگھ دھونی نے ٹاس جیتنے کے بعد پہلے گیندبازی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ بلے بازی میں راجستھان رائلز کی شروعات اچھی نہیں رہی تھی کیونکہ یشسوی جیسوال محض 10 رن بنا کر پویلین لوٹ گئے تھے۔ لیکن اس کے بعد جوس بٹلر اور دیودَت پڈکل اچھی شراکت داری کی۔ دوسرا وکٹ پڈکل (26 گیندوں میں 38 رن) کی شکل میں اس وقت گرا جب راجستھان کا اسکور 88 رن تھا اور نواں اوور چل رہا تھا۔ پھر کپتان سنجو سیمسن بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہو گئے۔ بعد ازاں آر اشون (22 گیندوں میں 30 رن) اور شمرن ہٹمائر (18 گیندوں میں ناٹ آؤٹ 30 رن) نے انتہائی اہم اننگ کھیل کر ٹیم کو بڑے اسکور کی طرف بڑھایا۔ جوس بٹلر نے راجستھان کے لیے سب سے زیادہ رن بنائے جو 36 گیندوں پر 52 رن بنا کر معین علی کا شکار بنے۔ راجستھان کی ٹیم مقررہ 20 اوور میں 8 وکٹ کے نقصان پر 175 رن بنانے میں کامیاب ہوئی۔


گیندبازی کی بات کی جائے تو چنئی کی طرف سے آکاش سنگھ (4 اوور میں 40 رن)، تشار دیش پانڈے (4 اوور میں 37 رن) اور رویندر جڈیجہ (4 اوور میں 21 رن) کو 2-2 وکٹ حاصل ہوئے۔ ایک وکٹ معین علی کو ملا جنھوں نے 2 اوور میں 21 رن دیے۔ مکیش تیکشنا بہت خرچیلے ثابت ہوئے جنھوں نے 4 اوور میں 42 رن بھی دیے اور کوئی وکٹ بھی حاصل نہیں کیا۔ 2 اوور سساندا مگالا نے ڈالے جس میں 14 رن دیے۔

جیت کے لیے 176 رنوں کا ہدف حاصل کرنے اتری چنئی ٹیم کی شروعات بھی اچھی نہیں رہی، کیونکہ فارم میں چل رہے ریتوراج گائیکواڈ 8 رن کے انفرادی اسکور پر ہی پویلین لوٹ گئے۔ دوسرے وکٹ کے لیے ڈیوون کانوے اور اجنکیا رہانے کے درمیان 68 رنوں کی اہم شراکت داری ہوئی۔ اجنکیا 19 گیندوں پر 31 رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اس کے بعد وکٹ گرنے کا سلسلہ شروع ہو گیا اور یکے بعد دیگرے شیوم دوبے (9 گیندوں پر 8 رن)، معین علی (10 گیندوں پر 7 رن) اور امباتی رائیڈو (2 گیندوں پر 1 رن) بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ پھر 38 گیندوں پر 50 رن بنانے کے بعد ڈیوون کانوے بھی آؤٹ ہو گئے۔ اس وقت چنئی کا اسکور 15 اوور میں 6 وکٹ کے نقصان پر 113 رن تھا۔ یعنی جیت کے لیے 30 گیندوں پر 63 رنوں کی ضرورت تھی۔ ٹیم مشکل میں تھی اور ایسے وقت میں کپتان مہندر سنگھ دھونی اور رویندر جڈیجہ نے طوفانی بلے بازی کر میچ کو دلچسپ مرحلے میں پہنچا دیا۔ آخری گیند پر چنئی کو جیت کے لیے 5 رنوں کی ضرورت تھی، لیکن ایک ہی رن بن سکے اور راجستھان یہ میچ 3 رنوں سے جیت گیا۔ دھونی نے 17 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 32 رن بنائے، جبکہ جڈیجہ نے 15 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 25 رن بنائے۔


راجستھان کی طرف سے اسپنر روی چندرن اشون اور یجویندر چہل کی تعریف کرنی ہوگی جو بہت کفایتی ثابت ہوئے اور اپنے 4-4 اوور میں بالترتیب 25 اور 27 رن دے کر 2-2 وکٹ حاصل کیے۔ اسپنر ایڈم جمپا نے بھی ایک وکٹ لیا، لیکن 4 اوور میں انھوں نے 41 رن خرچ کر دیے۔ کفایتی گیندبازی تیز گیندباز کلدیپ سین نے بھی کی جنھیں صرف 2 اوور کرنے کا موقع ملا اور انھوں نے محض 8 رن دیے، حالانکہ انھیں کوئی وکٹ نہیں ملا۔ ایک وکٹ سندیپ شرما کے حصے میں آیا جنھوں نے 3 اوور میں 30 رن دیے۔ 3 اوور میں 37 رن دینے والے جیسن ہولڈر کو بھی کوئی وکٹ نہیں ملا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔