طالبان کابینہ کے ارکان کے ٹریک ریکارڈ پر امریکہ کو تشویش

ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ کابینہ کے ناموں کی اعلان کردہ فہرست میں خاص طور پر بہت سے افراد شامل ہیں، ہم کچھ افراد کی وابستگی اور ٹریک ریکارڈ کے بارے میں فکر مند ہیں۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

واشنگٹن: امریکہ نے افغانستان میں عبوری حکومت بنانے والی ایک شدت پسند تنظیم، طالبان کے کئی نئے اعلان شدہ کابینہ ارکان کی وابستگی اور ’ٹریک ریکارڈ‘ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ محکمہ خارجہ کے ایک ترجمان نے گزشتہ روز اسپوتنک کو یہ اطلاع دی۔ ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ’’ہم نے غور کیا ہے کہ ناموں کی اعلان کردہ فہرست میں خاص طور پر بہت سے افراد شامل ہیں جو طالبان کے رکن یا ان کے قریبی ساتھی ہیں اور ان میں کوئی خاتون شامل نہیں ہے۔ ہم کچھ افراد کی وابستگی اور ٹریک ریکارڈ کے بارے میں بھی فکر مند ہیں۔

واضح رہے کہ طالبان نے کل ملا محمد حسن اخوند کی قیادت میں اپنی نگران حکومت بنانے کا اعلان کیا تھا جس پر اقوام متحدہ نے 2001 سے پابندی عائد کر رکھی ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ جو بائیڈن انتظامیہ سمجھتی ہے کہ طالبان کابینہ کو ایک عارضی نگراں حکومت کے طور پر پیش کیا گیا ہے، لیکن اس گروپ کا فیصلہ ان کے کاموں کی بنیاد پر کیا جائے گا۔


امریکی عہدیدار نے کہا کہ ہم نے اپنی امید واضح کر دی ہے کہ افغان عوام ایک شمولیاتی حکومت کے مستحق ہیں۔ امریکہ طالبان کو غیر ملکی شہریوں اور افغان اتحادیوں کو ملک چھوڑنے کے لیے محفوظ راستہ فراہم کرنے کی ان کی عہد بستگی پر قائم رکھے گا۔ ترجمان نے کہا کہ امریکہ نے اس توقع کو بھی دہرایا ہے کہ طالبان ملک کو دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ بننے سے روکیں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ افغانستان میں انسانی امداد کی اجازت دی جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔