برطانیہ کی حکومت مسلم طبقہ پر مہربان! بڑھتے حملوں کے پیش نظر سیکورٹی کے لیے مقرر فنڈ میں اضافہ

برطانوی وزیر اعظم نے جمعرات کو ’پیس ہیون مسجد‘ کا دورہ کیا تھا، جہاں گزشتہ دنوں آگ زنی کا واقعہ پیش آیا تھا۔ اس واقعہ میں کوئی زخمی نہیں ہوا، لیکن مسجد کے داخلی دروازے اور ایک کار کو نقصان پہنچا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

برطانیہ کے وزیر اعظم کیر اسٹارمر نے مسلم طبقہ کی حفاظت کو پیش نظر رکھتے ہوئے 10 ملین پاؤنڈ کا اضافی فنڈ جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ قدم ’پیس ہیون مسجد‘ پر گزشتہ دنوں پیش آئے آگ زنی واقعہ کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ حالانکہ اس واقعہ میں کوئی زخمی نہیں ہوا تھا، لیکن مسجد کے داخلی دروازہ اور ایک کار کو ضرور نقصان پہنچا تھا۔

وزیر اعظم اسٹارمر نے جمعرات کو متاثرہ مسجد کا دورہ کیا تھا اور اضافی فنڈ جاری کرنے سے متعلق کہا تھا کہ ’’یہ فنڈ مسلم طبقہ کو امن و تحفظ والے ماحول میں زندگی گزارنے کا حق فراہم کرے گا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ برطانیہ ایک فخر آمیز اور عدم برداشت والا ملک ہے۔ کسی بھی طبقہ پر حملہ ہمارے پورے ملک اور اقدار پر حملہ ہے۔


واضح رہے کہ گزشتہ 4 اکتوبر کو ہوئی آگ زنی کے واقعہ میں مسجد کے سامنے کھڑی کار اور مسجد کا دروازہ جل گیا تھا۔ سسیکس پولیس نے اسے ’ہیٹ کرائم‘ یعنی نفرت پر مبنی جرم کی شکل میں درج کیا۔ پولیس نے 3 لوگوں کو آگ زنی اور جان جوکھم میں ڈالنے کے شبہ میں گرفتار بھی کیا۔ اس واقعہ کے بعد وزیر اعظم اسٹارمر نے مسلم طبقہ سے کہا کہ ’’ہمیں عبادت کے مقامات میں سیکورٹی کی ضرورت نہیں ہونی چاہیے، اور یہ افسوسناک ہے کہ ہمیں اس کی ضرورت پڑ رہی ہے۔‘‘

بہرحال، حکومت نے بتایا کہ نئے فنڈ کے تحت مسجدوں اور مسلم مراکز میں سی سی ٹی وی، الارم سسٹم، مضبوط باڑ اور سیکورٹی اہلکار کا انتظام کیا جائے گا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مارچ 2025 تک مسلم منافرت پر مبنی ’ہیٹ کرائم‘ میں 19 فیصد اضافہ ہوا ہے، اور سبھی مذہبی ہیٹ کرائم کا 44 فیصد حصہ مسلم طبقہ پر مرکوز ہے۔ ایسٹ سسیکس کاؤنٹی کونسل کا کہنا ہے کہ علاقہ میں پرچم لگانا، خصوصاً سی فورڈ، نیو ہیون اور پیس ہیون میں، عدم تحفظ اور خوفناک ماحول بنا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔