پشاور ایف سی ہیڈ کوارٹر میں خودکش دھماکے، حملہ آوروں اور سیکورٹی اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ

خیبر پختونخواہ کے آئی جی ذوالفقار حمید نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دو خودکش دھماکے ہوئے ہیں، ایک دھماکہ مرکزی دروازے پرہوا۔ دوسرا دھماکہ ہیڈ کوارٹر کے احاطے میں موٹر سائیکل اسٹینڈ کے قریب ہوا۔

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

پاکستان کے پشاور میں پیرا ملٹری فرنٹیئر کارپس(ایف سی) ہیڈ کوارٹر، نیم فوجی دستوں کا مرکزی دفتر ہے۔ پاکستانی نیم فوجی دستوں کے اس مرکزی دفتر پر پیر کی صبح حملہ کیا گیا۔ فرنٹیئر کور کے ہیڈ کوارٹر میں دو دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ پاکستانی سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر آپریشن شروع کر دیا ہے۔

خبر ہے کہ پیر کے روز صبح پاکستان کے شہر پشاور میں ایف سی ہیڈ کوارٹر پر خودکش حملے میں حملہ آور سمیت تین لوگ مارے گئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں خودکش حملہ آور کے ساتھ ہی ایک دیگر دہشت گرد بھی شامل بتایا جارہا ہے۔ اس حملے میں تین سکیورٹی اہلکار بھی مارے گئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ایک دھماکہ مین گیٹ کے قریب اور دوسرا ایف سی ہیڈ کوارٹر کمپلیکس کے سائیکل اسٹینڈ کے قریب ہوا۔


متعلقہ افسران نے اس کی تصدیق کردی ہے۔ پاکستان کے خیبر پختونخواہ پولیس کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) ذوالفقار حمید نے پاکستانی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو خودکش دھماکے ہوئے ہیں، ایک دھماکہ مرکزی دروازے پرہوا۔ دوسرا دھماکہ ہیڈ کوارٹر کے احاطے میں موٹر سائیکل اسٹینڈ کے قریب ہوا۔ موٹرسائیکل اسٹینڈ نیم فوجی دستوں کے ہیڈکوارٹر کے احاطے میں واقع ہے۔

دریں اثنا پشاور حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی ہیں۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں واضح طور پر مین گیٹ کے قریب دھماکہ اور آگ کے شعلوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے بعد ایک آدمی مین گیٹ سے اندر داخل ہوتا ہوا نظر آرہا ہے۔ علاقے میں فائرنگ کی آوازیں اب بھی سنائی دے رہی ہیں۔ سیکیورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔