میانمار میں فوج روہنگیا طبقے پر ظلم کر رہی ہے: ایمنسٹی

دو سال پہلے روہنگیا طبقے کے لوگوں پر بڑے پیمانے پر کیے گئے مظالم کی مخالفت پوری دنیا نے کی تھی، لیکن اس کے باوجود میانمار کی فوج دوبارہ رخائن صوبے میں روہنگیا طبقے پر ظلم کر رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

رخائن: لندن میں واقع انسانی حقوق تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ایک رپورٹ کے مطابق میانمار کی فوج حال ہی میں رخائن صوبے میں روہنگیا طبقے کے لوگوں کے خلاف ہوئے نئے جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی میں شامل ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ’’نو ون کین پروٹیکٹ اس: وار کرائمس اینڈ ایبیوسزان میانمار رخائن اسٹیٹ‘‘ نام سے بدھ کو شائع نئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ میانمار کی فوج نے ایک سال تک جنوری سے مسلسل حملوں میں روہنگیا طبقے کے مسلمانوں کو قتل کیا اور انہیں زخمی کیا۔


ایمنسٹی کی 46 صفحات والی اس رپورٹ میں میانمار کی فوج پر آئینی طریقہ کار پر عمل کیے بغیر لوگوں کو موت کی سزا دینا، من مانے طریقے سے ان کو گرفتار کرنا، ان کا استحصال کرنا اور ان کے تئیں برا برتاؤ کرنے کے الزام لگائے گئے ہیں۔ میانمار کی فوج کے حملوں کے جواب میں رخائن صوبے کے نسلی مسلح گروپ اراکن آرمی نے پولس چوکیوں پر حملے کیے ہیں۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل میں جنوبی مشرقی ایشیائی معاملوں کے علاقائی ڈائریکٹر نکولس بیکلین نے کہا، ’’تقریباً دو سال پہلے روہنگیا طبقے کے لوگوں پر بڑے پیمانے پر کیے گئے مظالم کی مخالفت پوری دنیا نے کی تھی، لیکن اس کے باوجود میانمار کی فوج دوبارہ رخائن صوبے میں روہنگیا طبقے پر ظلم کر رہی ہے۔‘‘


واضح رہے کہ نو لاکھ سے زیادہ روہنگیا پناہ گزین ابھی بھی پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں راحت کیمپوں میں رہ رہے ہیں اور ایمنسٹی کی نئی رپورٹ کے مطابق ان کا واپس وطن لوٹنا غیر محفوظ اور بے حد مشکل ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔