امریکہ کو جوہری معاہدہ پر واپس ہونا ہوگا: ایران

یہ امریکہ ہی تھا جس نے اس معاہدہ پر عمل کرنے والے ملک کو سزا دی اس لئے امریکہ کو ہی اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے لئے اس معاہدہ پر واپسی کرنی ہوگی۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

ایران نے کہا ہےکہ اگر امریکہ سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی پالیسیوں سے حقیقت میں الگ ہونا چاہتا ہے تو اسے ایران پر لگائی گئی پابندیوں کو ہٹانا ہوگا اور جوہری معاہدہ پر واپس ہونا ہوگا۔ یہ بات ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہی ہے۔

مسٹر جوادظریف نے سی این این کے نامہ نگار فرید جکاریہ سے اتوار کو کہا کہ یہ امریکہ ہی تھا جو معاہدہ سے الگ ہوا تھا۔ یہ امریکہ ہی تھا جس نے اس معاہدہ پر عمل کرنے والے ملک کو سزا دی اس لئے امریکہ کو ہی اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے لئے اس معاہدہ پر واپسی کرنی ہوگی۔


امریکہ کے صدر جوبائیڈن نے اتوار کو کہا تھا کہ وہ ایران پر جاری پابندیوں کو نہیں ہٹانے والا ہے۔ مسٹر بائیڈن نے سی بی ایس کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران یہ بات کہی۔

انٹرویو کے دوران جب امریکہ صدر سے پوچھا گیا کہ کیا وہ امید کرتے ہیں کہ ایران 2015کے جوہری معاہدہ کے مطابق مقررحد سے زیادہ یورینیم کی افزودگی کو روک دے گا تو انہوں نے اس پر رضامندی میں اپنا سر ہلایا۔


اس درمیان ایران کے اعلی مذہبی رہنما آیت اللہ علی خامناعی نے اتوار کو کہا کہ ان کا ملک اپنے وعدوں پر اسی وقت واپس آئے گا جب امریکہ اپنی پابندیاں ختم کرے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔