جارج فلائیڈ معاملہ: لندن میں ’بلیک لائیو میٹر‘ مظاہرے میں 23 پولیس اہلکار زخمی

پولیس سپرنٹنڈنٹ جو ایڈورڈ نے بتایا کہ کورونا وائرس وبا اور حکام کے منع کرنے کے باوجود ہزاروں افراد نے وسطی لندن تک مارچ کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لندن:امریکہ میں سیاہ فام امریکی شہری جارج فلائیڈ کی موت کے بعد برطانیہ کے لندن میں نسل پرستی اور پولیس بربریت کے خلاف ہو رہے احتجاج میں گزشتہ چند دنوں میں 23 پولیس افسران زخمی ہوچکے ہیں۔ یہ اطلاع پولیس سپرنٹنڈنٹ جو ایڈورڈ نے دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کورونا وائرس وبا اور حکام کے منع کرنے کے باوجود ہزاروں افراد نے وسطی لندن تک مارچ کیا۔

لندن میٹرو پولیٹن پولیس ویب سائٹ پر پولیس سپرنٹنڈنٹ جو ایڈورڈ کے حوالے سے بتایا گیا ہے ’’ہم لوگوں کے مظاہرہ کرنے کے جنون سے واقف ہیں اور ہم نےاس کی اجازت بھی دی ہے۔ انہوں نے بڑی تعداد میں مظاہرہ بھی کیے۔ اس دوران ہمارے افسران پیشہ ور اور پابند رہے لیکن چند لوگوں کا ایک چھوٹا گروپ تھا جس نے پولیس افسران کے خلاف تشدد کیا۔ گزشتہ کچھ دنوں میں 23 افسران کو چوٹیں لگی ہیں اور یہ سراسر ناقابل قبول ہے۔


پولیس سپرنٹنڈنٹ جو ایڈورڈ کے مطابق ہفتے کو مارچ کے دوران 10 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے، اس سلسلے میں 14 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ واضح ر ہے کہ افریقی نژاد امریکی شہری جارج فلائیڈ کی 25 مئی کو ہوئی موت کے بعد سے پوری دنیا میں پولیس کی بربریت، نسل پرستی اور معاشرتی ناانصافی کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں۔ امریکہ، یونان، اٹلی، برطانیہ، ڈنمارک، جرمنی، فرانس، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، کناڈا اور دیگر ممالک میں کافی احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔