ایرانی نیوکلیائی معاہدے پر فرانس،برطانیہ اور جرمنی کریں گے بات چیت
جرمنی کے وزیر خارجہ مائکو ماس نے کہا کہ ’’اس معاملے میں اپنے فرانسیسی اور برطانوی ہم منصبوں کے ساتھ پیرس میں ملاقات کرکے نیوکلیائی معاہدے کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت کریں گے۔‘‘
برلن: فرانس، برطانیہ اور جرمنی کے وزرائے خارجہ پیر کے دن پیرس میں ملاقات کرکے ایرانی نیوکلیائی معاہدے کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت کریں گے۔ نیوکلیائی معاہدے کے التزامات کے تحت کیے گئے وعدوں کو ایران مسلسل خلاف ورزی کررہا ہے جس کے پیش نظر یہ میٹنگ کافی اہم مانی جارہی ہے۔
جرمنی کے وزیر خارجہ مائکو ماس نے یہاں بیرون ممالک معاملوں کی کونسل کے دفتر پہنچنے پر کہا کہ ’’اس معاملے میں اپنے فرانسیسی اور برطانوی ہم منصبوں کے ساتھ پیرس میں ملاقات کرکے نیوکلیائی معاہدے کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت کریں گے۔‘‘ ہم مشترکہ ایکشن پلان (جے سی پی او اے) کو بچانا چاہتے ہیں لیکن اس معاملے میں ایران کو اپنے وعدوں کے تئیں پرعزم رہنا چاہیے۔‘‘
ماس نے بتایا کہ یورپی یونین ایران کے یورونیم افزودگی پروگرام کے سلسلے میں کافی فکرمند ہے۔ ایران کے نیوکلیائی توانائی تنظیم (ای او آئی)نے گزشتہ جمعرات کو سرکاری طور سے اعلان کیا تھا کہ فردو نیوکلیائی پلانٹ میں یورونیم ہیکسفلارئڈ (یو ایف 6) کی افزودگی دوبارہ شروع کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نےگزشتہ مئی میں ایران نیوکلیائی معاہدے سے امریکہ کے الگ ہونے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد سے ہی دونوں ممالک کے رشتے بہت ہی تلخ ہوگئے ہیں۔ اس نیوکلیائی معاہدے کے التزامات کے نفاذ کے سلسلے میں شبہ کی صورت حال ہے۔ امریکہ نے ایران پر سخت ترین پابندی عائد کررکھی ہے۔
واضح رہے کہ سال 2015 میں ایران نے امریکہ، چین، روس، جرمنی اور فرانس اور برطانیہ کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ معاہدے کے تحت ایران نے اس پر عائد معاشی پابندیوں کو ہٹانے کے بدلے اپنے نیوکلیائی پروگرام کو محدود کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔