ای وی ایم کو انسان یا اے آئی کے ذریعے ہیک کیا جا سکتا ہے، ایلون مسک کا سنسنی خیز دعویٰ

ایلون مسک نے ای وی ایم کے حوالے سے کہا کہ اسے انسان یا مصنوعی ذہانت کی مدد سے ہیک کیا جا سکتا ہے۔ گوکہ اس کا خطرہ کم ہے لیکن پھر بھی زیادہ ہے، اس لیے اسے ہٹا دینا چاہئے۔

<div class="paragraphs"><p>ایلون مسک / تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

ایلون مسک / تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

دنیا کے امیر ترین لوگوں میں سے ایک اور SpaceX کے سی ای او ایلون مسک نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے حوالے سے بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے اسے ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسے انسان یا مصنوعی ذہانت کی مدد سے ہیک کیا جا سکتا ہے۔ یہ باتیں انہوں نے ’ایکس‘ پر کہی ہیں۔

ایلون مسک نے امریکی صدارتی امیدوار رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر کی پوسٹ شیئر کرتے ہوئے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا ہے کہ ہمیں ای وی ایم کو ختم کر دینا چاہئے کیونکہ اس کے انسان یا اے آئی کی مدد سے ہیک کیے جانے کا خطرہ ہے۔ یہ بھلے ہی کم ہے لیکن پھر بھی زیادہ ہے۔

رابرٹ ایف کینیڈی نے اپنی پوسٹ میں پورٹو ریکو میں انتخابات کے دوران ای وی ایم میں ہونے والی بے ضابطگیوں کے بارے میں لکھا تھا۔ دراصل امریکی صدارتی امیدوار رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے پوسٹ میں لکھا ہے کہ پورٹو ریکو کے پرائمری انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں سے متعلق ووٹنگ میں بہت سی خامیاں سامنے آئی ہیں۔ اچھا ہ کہ یہ ایک پیپر ٹریل تھا، اس لیے اس مسئلہ کو پکڑا گیا اور ووٹ کی گنتی درست کی گئی۔


رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ ان علاقوں میں کیا ہوگا جہاں پیپر ٹریل نہیں ہے؟ امریکی شہریوں کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ ان کے تمام ووٹوں کی گنتی کی گئی تھی۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ انتخابات کو ہیک نہیں کیا جا سکتا۔ انتخابات کو الیکٹرانک دخل اندازی سے بچانے کے لیے ہمیں بیلٹ پیپر پر واپس آنا ہو گا۔

واضح رہے کہ پورٹو ریکن الیکشن کمیشن نے ابتدائی طور پر اعلان کیا تھا کہ ووٹنگ میں خامیاں پائے جانے کے بعد وہ امریکی الیکٹرانک ووٹنگ کمپنی کے ساتھ اپنے معاہدے پر دوبارہ غور کر رہا ہے۔ پورٹو ریکن پول باڈی کی عبوری صدر جیسیکا پیڈیلا رویرا نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ یہ مسئلہ ایک سافٹ ویئر میں خامی کی وجہ سے سامنے آئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔