سونے کی خریداری پر چین نے ختم کر دی ٹیکس چھوٹ، مہنگائی کے آثار نمایاں

چین میں نافذ کردہ نئے اصول کے مطابق اگر کوئی صارف براہ راست ایکسچینج سے سونا خریدتا ہے تو ویٹ وصول نہیں کیا جائے گا لیکن فروخت پر ویٹ ادا کیا جائے گا۔

تصویر سوشل میڈیا
i
user

قومی آواز بیورو

 گزشتہ کئی روز سے سونے اور چاندی کی قیمتوں میں جاری اتار چڑھاؤ کے درمیان چین کی طرف سے تشویش ناک خبر آ رہی ہے۔ خبر کے مطابق چین نے سونے کی خریداری پر ٹیکس چھوٹ ختم کر دی ہے۔ اس کی وجہ سے ایک بار پھر ان قیمتی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ مقامی وزارت خزانہ نے بتایا کہ یکم نومبر سے خوردہ فروش ’شنگھائی گولڈ ایکسچینج‘ سے خریدے گئے سونے کی فروخت پر ویلیو ایڈیڈ ٹیکس (وی اے ٹی) کی چھوٹ نہیں لے پائیں گے۔ خواہ براہ راست فروخت کیا گیا ہو یا پروسیسنگ کے بعد۔ اس فیصلے سے چین میں بڑھتی ہوئی طلب کے درمیان سونے کی قیمتوں میں 3 سے 5 فیصد تک اضافہ ہو جائے گا۔

یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب چین کی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ سست روی کا شکار ہے اور اقتصادی ترقی کی رفتار سست پڑ گئی ہے۔ سونے پر ویٹ ہٹانے سے حکومت کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ تاہم، اس تبدیلی سے چین میں سونے کی قیمتوں میں اضافہ ہو جائے گا، جس سے لوگوں کے لیے اسے خریدنا مہنگا ہوگا۔ چین سونے کا دنیا کا سب سے بڑا صارف ہے۔ قیمتوں میں یہ اضافہ وقتی طور پر طلب کو کم کر دے گا جس سے عالمی سطح پر سونے پر دباؤ پڑ سکتا ہے۔


نئے اصول نافذ ہونے کے بعد اب سرمایہ کاری کے مقصد سے ایکسچینج سے سونا خرید نے کے بعد گودام سے ڈیلیوری لینے پر ایکسچینج کی طرف سے ریفنڈ جاری کردیا جائے گا۔ حالانکہ اگر اسے سونے کا استعمال ’بار‘ (بسکٹ) یا سکہ کے طور پر فروخت کیا جاتا ہے تو اس پر ویٹ قابل ادا ہوگا اور ایکسچینج ریفنڈ جاری نہیں کرے گا۔ غیر سرمایہ کاری کے مقاصد کے لیے سونا خریدنے والے ایکسچینج ممبران اپنے ادا کردہ ویٹ کی واپسی کا دعویٰ کر سکتے ہیں۔ اسی طرح اگر کوئی صارف براہ راست ایکسچینج سے سونا خریدتا ہے تو ویٹ وصول نہیں کیا جائے گا لیکن فروخت پر ویٹ ادا کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔