امریکی کمپنی نے نئے اسپیس کرافٹ کو ہندوستانی خاتون خلاباز کلپنا چاؤلہ کے نام سے منسوب کیا

اسپیس کرافٹ بنانے والی کمپنی نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ "آج ہم کلپنا چاؤلہ کی عزت کرتے ہیں، جنھوں نے ناسا میں ہند نژاد کی پہلی خاتون خلاباز کی شکل میں تاریخ رقم کی ہے۔"

کلپنا چولہ، تصویر ٹوئٹر
کلپنا چولہ، تصویر ٹوئٹر
user

تنویر

ہند نژاد خاتون خلا باز کلپنا چاؤلہ کے نام سے کون واقف نہیں! جب بھی ان کا نام سامنے آتا ہے، خلابازی کی ایک روشن تاریخ ذہن میں گھومنے لگتی ہے۔ امریکہ نے اپنے لانچ ہونے والے نئے اسپیس کرافٹ کا نام ہندوستان کی اسی ہونہار خلاباز کے نام پر رکھا ہے۔ یہ ہر ہندوستانی کے لیے ایک فخر کا موقع ہے کیونکہ اس سے کلپنا چاؤلہ کی صلاحیتوں اور ان کی قربانیوں کا اعتراف ہوتا ہے۔

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق ہند نژاد کی پہلی خاتون خلاباز کلپنا چاؤلہ کے نام سے منسوب یہ ائیر کرافٹ امریکی ایرو اسپیس کمپنی نارتھ روپ گرومین نے تیار کیا ہے۔ یہ اسپیس کرافٹ 29 ستمبر 2020 کو بین الاقوامی اسپیس اسٹیشن میں چھوڑا جائے گا۔ اس اسپیس کرافٹ کو بنانے والی کمپنی نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ "آج ہم کلپنا چاؤلہ کی عزت کرتے ہیں، جنھوں نے ناسا میں ہند نژاد کی پہلی خاتون خلاباز کی شکل میں تاریخ رقم کی ہے۔" انھوں نے مزید کہا کہ "انسانی خلائی طیارہ مہم میں ان کے تعاون کا مثبت اور مستقل اثر پڑا ہے۔ ملیے ہمارے اگلے سگنس ائیر کرافٹ ایس ایس کلپنا چاؤلہ سے۔"


قابل ذکر ہے کہ کلپنا چاؤلہ 16 جنوری 2003 کو امریکی خلائی طیارہ کولمبیا کی ڈرائیونگ ٹیم کی شکل میں خلا میں جانے والی ہندوستان کی پہلی خاتون بنی تھیں۔ یکم فروری 2003 کو خلاء میں 16 دنوں کا سفر پورا کرنے کے بعد واپسی کے دوران زمین کی فضا میں داخل ہوتے وقت اور مقررہ لینڈنگ سے صرف 16 منٹ پہلے ساؤتھ امریکہ میں خلائی طیارہ کولمبیا حادثہ زدہ ہو گیا اور کئی ٹکڑوں میں تقسیم ہو کر تباہ ہو گیا۔ اس حادثے میں کلپنا چاؤلہ سمیت سبھی ڈرائیور ہلاک ہو گئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔