کشمیر کے حالات پر ہماری نظر، دونوں ممالک امن و استحکام برقرار رکھیں: امریکہ

امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان مورگن اورٹاگس نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’ہمیں معلوم ہے کہ حکومت ہند اسے اپنے ملک کا اندرونی معاملہ بتا رہی ہے لیکن ہم لوگوں کی حراست کی خبروں کو لے کر فکر مند ہیں‘‘۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مودی حکومت کے ذریعہ جموں و کشمیر کے دو ٹکڑے کرنے اور وہاں سے دفعہ 370 ہٹائے جانے کے بعد ہندوستان میں ایک ہنگامے کی حالت تو پید اہے ہی، پاکستان میں بھی ایک افرا تفری کا ماحول ہے۔ یہی سبب ہے کہ پاکستانی صدر نے منگل کو ایک انتہائی اہم پارلیمانی اجلاس طلب کیا ہے۔ ایسے ماحول میں امریکہ نے پہلی مرتبہ اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ ’’ہندوستان کے ذریعہ جموں و کشمیر سے دفعہ 370 ہٹائے جانے کے بعد ریاست کے ماحول پر قریب سے نظر رکھ رہا ہے۔‘‘ ساتھ ہی امریکہ نے دونوں ممالک سے ہی لائن آف کنٹرول پر امن و استحکام برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔

امریكی وزارت خارجہ کی ترجمان مورگن اورٹاگس نے منگل کے روز کہا کہ جموں و کشمیر کے معاملہ پر ہندوستان اور پاکستان امن وامان قائم رکھیں۔ قابل ذکر ہے کہ نریندر مودی حکومت نے پیر کو راجیہ سبھا میں کشمیر سے دفعہ 370 ہٹانے کیلئے قرارداد پیش کیا تھا۔ اس کے فورا ًبعد صدر رام ناتھ كووند نے جموں و کشمیر کے لوگوں کو خصوصی حقوق دینے والے آئین کے آرٹیکل 35 اے کو ختم کرنے سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔


اور ٹاگس نے اس تعلق سے کہا کہ امریکہ کی جموں و کشمیر کے تازہ حالات پر نظر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہم حکومت ہند کے کشمیر کو لے کر فیصلہ کرنے اور اسے مرکز کے زیر انتظام دو ریاست بنانے پر اپنی نظر بنائے ہوئے ہیں۔‘‘ امریکی وزارت خارجہ نے اگرچہ ہندوستان کے اس فیصلہ کی مذمت یا تنقید نہیں کی ہے۔ اس تعلق سے انھوں نے پاکستان کا بھی کوئی نام نہیں لیا ہے۔

اور ٹاگس نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ ’’ہمیں معلوم ہے کہ حکومت ہند اسے اپنے ملک کا اندرونی معاملہ بتا رہی ہے لیکن ہم لوگوں کو حراست میں لینے کی خبروں کو لے کر فکر مند ہیں‘‘۔ قابل غور ہے کہ پیر کی شام جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو حراست میں لیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 06 Aug 2019, 12:10 PM