امریکہ: نیو جرسی میں مسجد کے باہر امام کا گولی مار کر قتل

نیو جرسی کے اٹارنی جنرل نے کہا، ’’یہ میرے علم میں ہے کہ ہماری ریاست میں، عالمی واقعات کی صورتحال اور بہت سی کمیونیٹیز میں تعصب میں اضافے کی وجہ سے، خاص طور پر مسلمان کمیونٹی کو خوف کا سامنا ہے‘‘

<div class="paragraphs"><p>نیوارک کی مسجد محمد / Getty Images</p></div>

نیوارک کی مسجد محمد / Getty Images

user

قومی آوازبیورو

واشنگٹن: امریکی ریاست نیو جرسی کے نیوارک شہر میں واقع مسجد کے باہر امام حسن شریف کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ابھی تک اس حملے کے پیچھے کا مقصد معلوم نہیں ہو سکا ہے۔ نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میتھیو پلاٹکن نے کہا کہ اب تک کی تحقیقات اور شواہد سے یہ ظاہر نہیں ہوتا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ تعصب پر مبنی جرم تھا یا دہشت گردی سے وابستہ تھا۔

پلاٹکن نے کہا کہ نیو جرسی میں بہت سے لوگ ان دنوں خوف میں زندگی گزار رہے ہیں۔ رائٹرز نے لکھا ہے کہ 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے اور پھر اسرائیل کی کارروائی کے بعد امریکہ میں بھی اسلامو فوبک کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے امریکی سیکورٹی ڈیپارٹمنٹ نے مختلف مذاہب کے پیروکاروں کو محتاط رہنے کو کہا تھا۔


پلاٹکن کا کہنا تھا ’’یہ میرے علم میں ہے کہ ہماری ریاست میں، عالمی واقعات کی صورتحال اور بہت سی کمیونیٹیز میں تعصب میں اضافے کی وجہ سے، خاص طور پر مسلمان کمیونٹی کو خوف کا سامنا ہے۔ اس وقت نیو جرسی میں بہت سے لوگ ایسے ہیں جن میں اس قتل کی خبر کے بعد ڈر یا اضطراب کا شدید احساس ہے۔‘‘

نیوارک کے پبلک سیفٹی کے ڈائریکٹر فرٹز فریگ نے بتایا کہ حسن شریف پانچ سال سے مسجد میں امامت کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ امام شریف کو بین المذاہب کمیونٹی کے ایک رہنما کے طور پر یاد رکھا جائے گا جنہوں نے شہر کو محفوظ رکھنے کے لیے کام کیا۔

اس کیس کے سلسلہ میں بدھ کو پریس کانفرنس کے دوران ایسیکس کاؤنٹی کے اٹارنی تھیوڈور اسٹیفنز نے کہا کہ شریف پر صبح 6 بجے کے قریب کئی گولیاں چلائی گئیں۔ وہ اس وقت اپنی گاڑی میں مسجد سے باہر تھے۔ یہاں سے اسے اسپتال لے جایا گیا، جہاں دوپہر میں ان کا انتقال ہو گیا۔ 

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔