این آر سی کے خوف سے نفسیاتی مرض میں اضافہ: ماہر نفسیات

ڈاکٹر ساجد خان نے کہا کہ ان کے پاس این آر سی کو لیکر جتنے مریض اب تک آئے ہیں وہ تمام کے تمام متوسط طبقات سے تعلق رکھتے ہیں اور اکثریت کا تعلق مسلمانوں سے ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ممبئی : این آر سی اور شہری ترمیمی بل کو جہاں ملک بھر میں احتجاج ہو رہے ہیں، وہیں اس کے خوف سے نفسیاتی امراض میں بھی اضافہ ہو رہا ہے ان خیالات کا اظہار ممبئی کے ماہر نفسیات اور معالجین نے کیا ہے۔ جبکہ مسلم علاقوں میں سجنے والی رات جگے کی محفل، چائے خانوں اور دیگر مقامات پر صرف این آر سی ہی موضوع بحث بنا ہوا ہے۔

مضافات کے کرلا علاقہ میں اپنا مطب چلانے والے ماہر نفسیات ڈاکٹر ساجد خان نے کہا کہ گزشتہ چند دنوں سے ان کے پاس ایسے مریضوں کی ایک بڑی تعداد آ ئی ہے جو این آئی سی کے خوف سے ڈپریشن اور بلڈ پریشر کا شکار ہو رہے ہیں اور ایک ایسا انجانا خوف ان میں سمایا ہوا ہے جس کا علاج اس وقت ممکن ہے جب سرکاری سطح پر اس بات کی تصدیق نہیں ہو پاتی کہ این آر سی کے نام پر انہیں ملک سے بے دخل نہیں کیا جائے گا۔ ڈاکٹر ساجد خان نے کہا کہ ان کے پاس این آر سی کو لیکر جتنے مریض اب تک آئے تھے وہ تمام کے تمام متوسط طبقات سے تعلق رکھتے تھے اور اکثریت کا تعلق مسلمانوں سے تھا۔


ہومیوپیتھک معالج ڈاکٹر انور امیر انصاری جو نفسیات دیکھ کر دوائیں تشخیص کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہومیو پیتھی کا نفسیات سے بڑا گہرا تعلق ہے اور یہی وجہ ہے کہ نفسیاتی امراض میں مبتلا افراد کیلئے ہومیوپیتھی کی دوائیں کارگر ثابت ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار پانچ دنوں سے ان کے پاس نفسیاتی امراض کے جو مریض آ رہے ہیں ان پر این آر سی کا ایک خوف طاری ہے اور زیادہ تر کی یہی شکایت ہے کہ اگر ہمیں ملک چھوڑنا پڑا تو ہمارا مستقبل تاریک ہو جائے گا اور ہم جائیں گے کہاں۔

ڈاکٹر انور امیر نے کہا کہ گزشتہ دنوں مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے جب مہاراشٹر میں این آر سی نافذ کرنے سے انکار کر دیا تھا تو ایسے مریضوں کی حالت پہلے سے ابتر ہوتی نظر آ رہی ہے اور اب ایسا لگ رہا ہے کہ امید کی ایک کرن ان کے مرض کو ختم کرنے کے لئے جاگ اٹھی ہے۔


ایم ڈی کی طالبہ و مہاراشٹر ہیلتھ یونیورسٹی کی گولڈ میڈلسٹ ڈاکٹر ماریہ انصاری نے کہا کہ ان کے پاس بھی شہری ترمیمی بل اور این آر سی کے خوف کو لیکر مریضوں کی ایک بڑی تعداد آ رہی ہے نیز ان کی کاؤنسلنگ کی جا رہی ہے لیکن اس کے باوجود بھی ان میں یہ خوف اب بھی سمایا ہے کہ اگر این آر سی نافذ ہو گیا تو ان کا ملک میں مستقبل کیا ہو گا۔

مسلم محلوں اور علاقوں میں رات دن چاہے وہ چائے کی دوکان ہو یا پان کی دوکان ہو این آر سی کو لیکر ہی طرح طرح کی باتیں کی جاتی ہیں۔ اسی درمیان ناگپاڑہ میں رہائش پذیر ایک شخص جو غیر تعلیم یافتہ ہے اس کا نام اسلم قریشی ہے لیکن صبح و شام وہ این آر سی کے تعلق سے بات کرتا ہے جس کے سبب اسے لوگ اسلم این آر سی کے نام سے پکارنے لگے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔