کورونا وائرس کا جوکھم کم کرنے میں کولسٹرول کی دوا کارگر: تحقیق

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ فینوفائبریٹ دوا پھیپھڑوں کی خلیات میں موجود چربی کو جلانے میں مدد کرتی ہے اور اس طرح ان خلیات پر وائرس کی گرفت کمزور ہو جاتی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کورونا انفیکشن کا مقابلہ کرنے کے لیے اب تک کئی طرح کی دواؤں کا استعمال ہو چکا ہے لیکن کوئی ایسی دوا سامنے نہیں آئی ہے جس کے بارے میں مکمل اعتماد کے ساتھ یہ کہا جا سکے کہ مریض کو ضرور فائدہ ہوگا۔ اس درمیان ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کورونا وائرس کا جوکھم کم کرنے میں کولسٹرول کی دوا کارگر ثابت ہوتی ہے۔ یہ دعویٰ ہبرو یونیورسٹی کے ایک محقق نے کی ہے۔ تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کولسٹرول ختم کرنے والی دوا کی شکل میں بڑے پیمانے پر استعمال ہونے والے 'فینوفائبریٹ' کورونا انفیکشن کے خطرے کی سطح کو معمولی زکام کی سطح تک لانے میں مددگار ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ ایک تحقیق میں فینوفائبریٹ دوا کا استعمال انفیکشن والے انسانی خلیہ پر کرنے کے بعد پتہ چلا کہ کورونا انفیکشن کا جوکھم کافی کم ہو گیا اور یہ معمولی زکام تک محدود ہو کر رہ گیا۔ ہبرو یونیورسٹی کے گراس سنٹر آف بایو انجینئرنگ میں ڈائریکٹر پروفیسر یاکوو ناہمیاس نے نیویارک کے ماؤنٹ سنائی میڈیکل سنٹر میں بنجامن ٹینو ایور کے ساتھ مشترکہ تحقیق میں یہ نتیجہ اخذ کیا ہے۔ انھوں نے تحقیق میں پایا کہ کورونا انفیکشن اس لیے خطرناک ہے کیونکہ اس کی وجہ سے پھیپھڑوں میں چربی کا جماؤ ہو جاتا ہے جسے دور کرنے میں فینوفائبریٹ مددگار ہے۔


یونیورسٹی کی جانب سے اس سلسلے میں باضابطہ ایک پریس ریلیز جاری کی گئی ہے جس میں ناہمیاس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ "ہم جس نتیجہ پر پہنچے ہیں اگر اس کی تصدیق کلینکل ریسرچ میں بھی ہوتی ہے تو اس علاج سے کووڈ-19 کا جوکھم کم ہو جائے گا اور یہ عام زکام کی طرح کی بیماری رہ جائے گی۔" تحقیق کرنے والے دونوں ماہرین نے اپنے تجربہ کے دوران دیکھا کہ سورس-کوو-2 خود کو بڑھانے کے لیے مریضوں کے پھیپھڑوں میں کس طرح سے بدلاؤ کرتا ہے۔ انھوں نے اخذ کیا کہ وائرس کاربوہائیڈریٹ کو جلنے سے روکتا ہے جس کے سبب پھیپھڑوں کے خلیات میں چربی جمنا شروع ہوجاتی ہے اور یہی کیفیت وائرس کے بڑھنے کے لیے معقول ہوتی ہے۔ محققین کے مطابق "یہی سبب ہے کہ ذیابیطس اور ہائی کولسٹرول سے متاثر لوگوں کے کووڈ-19 کی زد میں آنے کا اندیشہ زیادہ ہوتا ہے۔"

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ فینوفائبریٹ دوا پھیپھڑوں کی خلیات میں موجود چربی کو جلانے میں مدد کرتی ہے اور اس طرح ان خلیات پر وائرس کی گرفت کمزور ہو جاتی ہے۔ محققین نے دعویٰ کیا کہ اس سمت میں محض پانچ دن تک کیے گئے علاج سے وائرس تقریباً پوری طرح غائب ہو گیا۔ یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسین تیار کرنے کی کوششیں چل رہی ہیں، لیکن تحقیق بتاتی ہے کہ ویکسین سے مریض کا اس انفیکشن سے بچاؤ محض کچھ مہینوں کے لیے ہی ہوتا ہے۔ اس لیے کووڈ-19 کے خلاف لڑائی میں وائرس کے حملے سے بچانے سے کہیں زیادہ ضروری وائرس کو بڑھنے سے روکنا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔