رانو منڈل، جنہوں نے محض 10 دِنوں میں طے کیا فرش سے عرش تک کا سفر

رانو منڈل کچھ دنوں پہلے تک مغربی بنگال کے رانا گھاٹ ریلوے اسٹیشن پر گانا گا کر مسافروں کا دل بہلاتی تھیں اور ملے پیسوں سے اپنا بھوک مٹاتی تھیں، لیکن اب انھیں ’سارے گاماپا‘ میں گانے کا موقع مل گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر احمد

کیا آپ رانو کو جانتے ہیں؟ اگر نہیں، تو پھر یو ٹیوب پر ’Ranu Singer‘ سرچ کیجیے اور پھر آپ دیکھیں گے کہ وہ کس طرح فرش سے عرش تک کا سفر کرنے والی ایک مفلس لیکن ہنر مند خاتون ہیں۔ لیکن ٹھہریے، اب وہ مفلس کہاں رہیں، انھیں تو جگہ جگہ سے گانے کے آفر آ رہے ہیں۔ آج کوئی انھیں مخملی آواز کی ملکہ کہہ رہا ہے تو کوئی ’سُر کوکیلا‘ کے نام سے پکار رہا ہے۔ رانو، یعنی رانو منڈل نے فرش سے عرش تک کا یہ سفر 10 دنوں سے بھی کم وقت میں طے کیا ہے۔ جی ہاں، 28 جولائی کی بات ہے جب ’بارپیٹا ٹاؤن دی پلیس آف پیس‘ فیس بک صفحہ پر رانو کا ایک ویڈیو اَپ لوڈ کیا گیا تھا جس میں وہ کسی ریلوے اسٹیشن پر فلم ’شور‘ کا گانا ’ایک پیار کا نغمہ ہے...‘ گا رہی تھیں۔ اس ویڈیو نے ایسا شور برپا کیا کہ ان کے پاس ممبئی، کیرالہ ہی نہیں بنگلہ دیش تک سے گانا ریکارڈنگ کے لیے آفر آنے لگے۔

آپ کو جان کر حیرانی ہوگی کہ رانو منڈل کچھ دنوں پہلے تک مغربی بنگال کے رانا گھاٹ ریلوے اسٹیشن پر گانا گا کر مسافروں کا دل بہلاتی تھیں اور ان سے حاصل پیسوں سے اپنا پیٹ بھرتی تھیں۔ کسی ’جوہری‘ نے ان کے ہنر کو پہچانا اور ویڈیو بنا کر فیس بک پر ڈال دیا۔ اس ویڈیو کو اب تک 60 ہزار سے زیادہ شیئر مل چکے ہیں۔ رانو کی آواز اتنی سریلی ہے کہ کوئی بھی ان کا گانا پورا سنے بغیر نہیں رہ پائے گا۔


دلچسپ بات یہ ہے کہ ویڈیو میں رانو ایک غریب، لاغر اور میلی کچیلی نظر آتی ہیں اور اب ان کی جو تصویریں اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے ہیں وہ حیران کر رہے ہیں۔ ان کا نقشہ ہی بدل گیا ہے اور میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ ’سارے گا ما پا‘ پروگرام والوں نے اپنے خرچ پر ان کا ’میک اوور‘ کر دیا ہے۔ جی ہاں، وہ بہت جلد ریلٹی شو ’سا رے گا ما پا‘ میں شامل ہونے ممبئی پہنچنے والی ہیں کیونکہ ان کی آواز سن کر ’سا رے گا ما پا‘ والے خود کو روک نہیں سکے۔ گویا کہ اب رانو کی آواز پوری دنیا سنے گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

یہاں یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ رانو نے گانے کے لیے کسی طرح کا ریاض نہیں کیا ہے اور وہ مشکل سے مشکل گانے بھی بغیر کسی پریشانی کے گا رہی ہیں۔ اب تو ان کے کئی گانے سوشل میڈیا پر سننے کو مل رہے ہیں۔ گزشتہ دس دنوں میں وہ لتا منگیشکر کے بعد ’دوسری دیدی‘ کہلانے لگ گئی ہیں۔ ان کے لیے یہ کوئی چھوٹی بات نہیں ہے کہ ان کی تصویر اب لوگ لتا منگیشکر کے ساتھ لگا رہے ہیں۔ جس نے بھی رانو کی آواز سنی ہے وہ یہی کہے گا کہ ایک حقدار کو اس کا حق مل گیا ہے۔ اب انھیں ریلوے اسٹیشن پر گانے کی ضرورت نہیں، کئی ایسے اسٹیج ان کا انتظار کر رہے ہیں جہاں تک پہنچنے کے لیے لوگ خواب ہی دیکھ سکتے ہیں۔ رانو سبھی کے دل میں اتر گئی ہیں اور ان کے لیے تو بس اتنا ہی کہنا کافی ہے کہ...

ہم کہیں جائیں بنا لیں گے جگہ اپنے لیے

ہم کو آتا ہے ہنر دل میں اتر جانے کا

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 09 Aug 2019, 7:10 PM