شاہجہاں کا عرس، تاج محل میں سیاحوں کا جم غفیر

سابقہ ایک دہائی میں عرس میں اتنی بھیڑ کبھی نہیں امڈی جتنی کل تھی، پورے دن مفت داخلے کی سہولیت نے لوگوں کو تاج محل کی جانب کھینچ لیا۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

مغل شہنشاہ شاہجہاں کے تین روزہ عرس کے آخری دن منگل کو پورے دن مفت داخلے کے درمیان تاج محل کا دیدار کرنے والوں کی ریکارڈ بھیر امڈ پڑی۔

آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے ملازمین اور سنٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورس کے جوانوں کو امڈی بھیڑ کو کنٹرول کرنے میں کافی مشقتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ باب الداخلہ پر سیاحوں کی نصف کلو میٹر سے زیادہ لمبی لائنیں لگی رہیں۔


ایک محتاط اندازے کے مطابق سابقہ ایک دہائی میں عرس میں اتنی بھیڑ کبھی نہیں امڈی ہوگی جتنی کل تھی۔ پورے دن مفت داخلے کی سہولیت نے لوگوں کو تاج محل کی جانب کھینچ لیا۔ ساتھ ہی مہاشیوراتری پر سرکاری چھٹی ہونے کی وجہ سے بڑی تعداد میں مقامی سیاح و نوجوان تاج محل کو دیکھنے پہنچے۔

مغل شہنشاہ کا 367واں عرس تاج محل واقع ان کی قبر پر منایا گیا۔ کل تیسرے و آخری دن خدام روزہ کمیٹی نے رنگ برنگے کپڑے کی 1381میٹر لمبی چار چڑھائی۔ ہندوستانی رنگی برنگی چادر ہنومان چوک واقع مندر سے شروع ہو کر تاج محل کے جنوبی دروازے پر پہنچی۔ جنوبی دروازے سے سیاحوں کا داخلہ ممنوع ہونے سے صرف چادر ہی اندر تک پہنچی۔


تاج محل کے مشرقی و مغربی دروازوں سے اندر پہنچے عقید ت مند اس مرکزی مقبرے تک لے گئے۔ چادر کا ایک کنارہ جنوبی دروازے پر تھا تو دوسر مرکزی قبرپر۔ چاردپوشی کے سلائی کھلنے کی وجہ سے چادر دو حصوں میں تقسیم ہوگئی۔اصل قبر کے دروازے پر قوالوں نے اپنی قوالیاں بھی پیش کیں۔ گیت پر شہنائی گونجتی رہی۔

عرس کا آغاز اتوار کو غسل کی رسم کے ساتھ ہوا تھا۔ پیر کو سندل کی رسم ہوئی۔ آج صبح تاج محل کھلنے کے بعد فاتحہ پڑھی گئی۔ اس کے بعد تبرک تقسیم کیا گیا۔پہلی چادر عرس کمیٹی کے ذریعہ چڑھائی گئی۔آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کی جانب سے بھی چادر پوشی کی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔