بی جے پی نفرت کی کھیتی سے منافع کی فصل کاٹنا بند کرے، کانگریس

جب کشمیر کے حالات خراب ہو رہے تھے اس وقت وزیراعلیٰ کو ہٹاکر بی جے پی کے بٹھائے گورنر نے سیکورٹی فراہم کرنے کے بجائے کشمیری پنڈتوں کو ہجرت پر کیوں اکسایا؟

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے جموں و کشمیر کے حوالے سے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا ہے اور کشمیری پنڈتوں کی تکلیف کو صرف فلموں کے حوالے چھوڑ دیا ہے۔

کانگریس ترجمان رندپیپ سنگھ سرجے والا نے جاری ایک بیان میں کہا کہ وزیر اعظم باپو کے اصولوں سے لے کر کشمیری پنڈتوں کے درد تک سب کچھ فلموں کے ذمے چھوڑ دینا چاہتے ہیں اور حقائق اور سچائی سے منہ موڑ کر صرف ذمہ داریوں سے کنارہ کشی اختیار کرنا چاہتے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی سرپست آر ایس ایس تنظیم 1925 سے لے کر 1947 کی تحریک آزادی تک باپو کے خلاف کھڑی رہی اور 'سول نافرمانی' اور 'بھارت چھوڑو' تحریک تک ہر بار انگریزوں کے ساتھ کھڑی رہی۔

ترجمان نے کہا کہ آج مودی پنڈتوں کے درد کی بات کرتے ہیں، لیکن انہیں یہ بتانا چاہیے کہ جب 1990 میں کشمیری پنڈت دہشت گردی اور بربریت کے سائے میں نقل مکانی پر مجبور ہوئے تب بی جے پی کے 85 ایم پی، جن کی حمایت سے مرکز کی وی پی سنگھ کی حکومت چل رہی تھی، کیا کر رہے تھے؟۔ تب وزیراعلیٰ کو ہٹاکر بی جے پی کے بٹھائے گورنر نے سیکورٹی فراہم کرنے کے بجائے کشمیری پنڈتوں کو ہجرت پر کیوں اکسایا؟


سرجے والا نے کہا کہ جب بی جے پی کی حمایت یافتہ حکومت کے تحت کشمیری پنڈتوں پر ظلم و ستم کیا جا رہا تھا اور سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی نے پارلیمنٹ کا گھیراؤ کیا اور اپنی آواز بلند کی، لیکن بی جے پی نے اس سانحہ کی خاموشی سے حمایت کی اور سیاسی فائدے کے لیے 'رتھ یاترا' نکالتی رہی ۔ اب بھی یہ پارٹی کشمیری پنڈتوں کے لیے سنجیدہ نہیں ہے۔

انہوں نے سوال کیا کہ مودی حکومت نے آٹھ سالوں میں کشمیری پنڈتوں کی بازآبادکاری کے لیے کیا کیا ہے۔ کشمیر کے حالات ایک بار پھر بگڑ گئے، تشدد بڑھ گیا اور ہزاروں کشمیریوں کو نقل مکانی کرنا پڑی۔
انہوں نے کہا کہ اب جب کشمیری پنڈت کچھ نہیں کر سکتے تو انہوں نے فلمیں دکھانا شروع کردیا اور نفرت کی کھیتی سے منافع کی فصل کاٹنے لگے ہیں ۔بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ جب کشمیری پنڈت ہجرت پر مجبور تھے تب آپ کی حمایت سے دہلی کی حکومت چل رہی تھی۔


ترجمان نے کہا کہ یو پی اے حکومت کے 10 سال کے دوران 4,241 دہشت گرد مارے گئے اور وزیر اعظم کے پیکیج میں 3,000 نوکریاں فراہم کی گئیں اور 5,911 ٹرانزٹ رہائش گاہ جب کہ مودی حکومت کے ایک سال میں 1,419 دہشت گرد مارے گئے، صرف 520 ملازمتیں اور 1000 ٹرانزٹ رہائشیں بنائی گئیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔