جامعہ ہمدرد میڈیکل کالج سے جی این قاضی کو ہٹانے کی ایم سی آئی اور یوجی سی کی ہدایت

میڈیکل کونسل آف انڈیا اور یونیورسٹی گرانٹ کمیشن کی ہدایت کے باوجود اب تک جی این قاضی نے اپنے عہدے سے استعفی نہیں دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: میڈیکل کونسل آف انڈیا (ایم سی آئی) اور یونیورسٹی گرانٹ کمیشن (یوجی سی) نے جامعہ ہمدرد انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ سابق وائس چانسلر اور میڈیکل کالج کے ڈائریکٹر جنرل جی این قاضی کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے فوراً انہیں عہدہ سے برطرف کردے۔

میڈیکل کونسل اور یونیورسٹی گرانٹ کمیشن نے 26اگست 2019 کو اپنے مکتوب میں جامعہ ہمدرد کے وائس چانسلر پروفیسر احتشام حسنین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی میڈیکل کالج میں عہدہ سنبھالنے کے لئے شیڈول ایک کم از کم تعلیمی لیاقت 1998 اور ترمیمی 2017 کے خلاف ہے اور جی این قاضی نے اس ضابطے کی خلاف ورزی کی ہے۔ جس میں میڈیکل کی تعلیم اور زیادہ سے زیادہ عمر 70 سال کی شرط ہے اور جی این قاضی دونوں ہی شرطوں پر پورا نہیں اترتے ہیں۔ کیوں کہ ان کی میڈیکل کی کوئی تعلیم نہیں ہے اور ان کی عمر اس وقت 73 سال ہے۔


میڈیکل کونسل نے یہ بھی کہا کہ جب تک وہ جی این قاضی کو نہیں ہٹاتے اس وقت تک جامعہ ہمدرد کے میڈیکل کالج میں پوسٹ گریجویٹ کی تعلیم کے لئے دی گئی درخواست پر کوئی توجہ نہیں دی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ جی این قاضی تین سال قبل وائس چانسلر کے عہدے سے ریٹائر ہوگئے ہیں اس کے بعد انہوں نے انتظامیہ پر دباؤ ڈال کر ڈائریکٹر جنرل کا عہدہ سنبھال لیا اور اب تک میڈیکل کالج کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر براجمان ہیں۔ ہمدرد نیشنل فاؤنڈیشن کے ذریعہ انہوں نے ڈائریکٹر جنرل کا عہدہ سنبھالا تھا۔

ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ ڈاکٹر یعقوب خرادی میڈیکل کالج کے ڈین اور پرنسپل تھے لیکن ا ن کے پاس کوئی اختیار نہیں تھا اور یہاں تک کے ڈین کے اختیارات بھی جی این قاضی نے اپنے پاس رکھے ہوئے تھے۔ یوجی سی نے بھی سات جنوری 2019 کو جامعہ ہمدرد انتظامیہ کو خط لکھ کر جی این قاضی کے خلاف کارروائی کرکے 15دنوں میں رپورٹ دینے کو کہا تھا۔ دس جنوری 2018 کو پرنسپل نے میڈیکل کونسل آف انڈیا کو جی این قاضی کے بارے میں صورت حال سے آگاہ کردیا تھا۔


ذرائع نے کہا کہ میڈیکل کونسل آف انڈیا اور یونیورسٹی گرانٹ کمیشن کی ہدایت کے باوجود اب تک جی این قاضی نے اپنے عہدے سے استعفی نہیں دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔