نصف سے بھی کم نصاب پڑھایا گیا، اب امتحان کیسے دیں! کشمیری طلبا کا المیہ

وادی کشمیر میں نامساعد اور غیر یقینی صورتحال کے باعث تعلیمی سرگرمیاں معطل رہنے کے بیچ جموں کشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن نے دسویں اور بارہویں جماعتوں کے سالانہ امتحانات کے لئے ڈیٹ شیٹ جاری کئے ہیں

فائل تصویر 
فائل تصویر
user

یو این آئی

سری نگر: وادی کشمیر میں گزشتہ دو ماہ سے جاری نامساعد اور غیر یقینی صورتحال کے باعث تعلیمی اداروں میں تعلیمی سرگرمیاں معطل رہنے کے بیچ جموں کشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن نے دسویں اور بارہویں جماعتوں کے سالانہ امتحانات کے لئے ڈیٹ شیٹ جاری کئے ہیں۔

بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کی طرف سے جمعہ کے روز وادی کے روزناموں میں مشتہر ڈیٹ شیٹوں کے مطابق دسویں جماعت کے امتحانات ماہ رواں کی 29 تاریخ سے شروع ہوکر ماہ نومبر کی 16 تاریخ کو ختم ہوں گے جبکہ بارہوں جماعت کے سالانہ امتحانات ماہ رواں کی 30 تاریخ سے شروع ہوکر ماہ نومبر کی 28 تاریخ کو اختتام پذیر ہوں گے۔

بتادیں کہ متعلقہ حکام کے مطابق امسال دسویں جماعت کے 65 ہزار جبکہ بارہوں جماعت کے 48 ہزار طلبا سالانہ امتحانات میں شرکت کررہے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ دسویں جماعت کے امتحانات کے انعقاد کے لئے 6 سو15 سینٹروں جبکہ بارہویں جماعت کے امتحانات کے انعقاد کے لئے 4 سو 33 سینٹروں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

ادھر دونوں جماعتوں کے طلبا اور والدین نے متعلقہ محکمہ کی طرف سے امتحانات کے انعقاد کے لئے جاری کردہ ڈیٹ شیٹوں پر اظہار حیرانگی کی ہے۔ دسویں جماعت کی ایک طالبہ نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی خواہش پر یو این آئی اردو کو بتایا کہ بورڈ کی طرف سے جاری کردہ ڈیٹ شیٹوں سے ہم ورطہ حیرت میں پڑگئے اور ہماری ذہنی پریشانی میں مزید اضافہ بھی ہوا۔


انہوں نے کہا: 'میں نے آج صبح جب اخبار میں امتحانات کے لئے بورڈ کی طرف سے جاری ڈیٹ شیٹ دیکھا تو میں حیران بھی ہوگئی اور میری ذہنی پریشانی میں مزید اضافہ بھی ہوگیا، ہم نے نصف سے بھی کم نصاب مکمل کیا ہے، امتحانی پرچے کیسے ہوں گے کتنے نصاب پر مشتمل ہوں گے ہمیں کچھ بھی معلوم نہیں ہے'۔ ایک اور طالب نے کہا کہ میں حیران ہوں کہ ہم امتحان کس کا دیں گے اور کس طرح دیں گے۔

ان کا کہنا تھا: 'بورڈ نے ہمارے سالانہ امتحانات کے لئے ڈیٹ شیٹ جاری کیا ہے، یہ ٹھیک بات ہے لیکن ہم دو ماہ سے لگاتار گھروں میں مقید ہیں، نصاب کا نصف حصہ بھی مکمل نہیں کیا ہے، اب میں حیران ہوں کہ ہمیں امتحان کتنے نصاب کا دینا ہے اور امتحان دینے کے لئے جانا بھی موجودہ حالات میں ایک مشکل بات ہے کیونکہ پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب ہے'۔ بارہوں جماعت کے ایک سائنس سٹریم کے طالب علم نے کہا کہ ہم نے ابھی پریکٹیکل بھی نہیں کئے ہیں نصاب کا نصف حصہ بھی مکمل نہیں ہوا ہے اور بورڈ نے ڈیٹ شیٹ جاری کیا۔

انہوں نے کہا: 'ہم نے ابھی پریکٹیکل بھی نہیں کئے ہیں اور نصاب کا نصف حصہ بھی مکمل نہیں ہوا ہے کہ بورڈ نے ڈیٹ شیٹ جاری کیا ہے ہم پریشان ہیں کہ امتحان کس کا دیں گے بورڈ کی طرف سے صرف ڈیٹ شیٹ جاری ہوا ہے یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ آیا امتحانی پرچے نصاب کے کتنے حصے پر مشتمل ہوں گے'۔

محمد شعبان نامی ایک والد نے بورڈ کی طرف سے دسویں اور بارہوں جماعت کے امتحانات کے ڈیٹ شیٹ جاری کرنے کے حوالے سے کہا کہ یہ وادی میں حالات کو بطور نارمل پیش کرنے کی ایک کوشش ہے۔ ان کا کہنا تھا: 'بورڈ والے بخوبی جانتے ہیں کہ یہاں دو ماہ سے تعلیمی سرگرمیاں معطل ہیں اور طلبا گھروں میں ہی بیٹھے ہیں لیکن انہوں نے ڈیٹ شیٹ یہ دکھانے کے لئے جاری کئے کہ یہ یہاں حالات نارمل ہیں'۔


قابل ذکر ہے کہ وادی میں گزشتہ دو ماہ سے تعلیمی سرگرمیاں معطل ہیں اگرچہ انتظامیہ نے کالج سطح تک تعلیمی ادارے کھولنے کے اعلانات کئے لیکن تعلیمی اداروں میں عملہ تو رہتا ہے لیکن طلبا کلاس روموں میں دکھائی نہیں دیتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 11 Oct 2019, 5:55 PM