برلن: سرسید کے خوابوں کو عملی جامہ پہنانے کا عہد



قومی آواز
قومی آواز
user

یو این آئی

برلن: تعلیم اور سماجی اصلاحات سے متعلق علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی سرسید احمد خاں کے یوم پیدائش کے دو سو سال مکمل ہونے پرجرمنی کے برلن شہر میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کے دوران خواب کو پورا کرنے کاعہد کرتے ہوئے اردو کے ادیبوں نے کہا کہ اس دور میں سرسید احمد کا لائحہ عمل اور ان کے مشن کو بڑھانا نہایت ضروری ہے۔

اردو انجمن برلن کے زیر اہتمام منعقدہ اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بیلجئم سے آنے والے صحافی اور محقق خالد حمید فاروقی نے اپنے مقالے میں بتایا کہ سر سید نے مسلمانوں کو اردو زبان کے ساتھ ایک شناخت دی اور انہیں جدید تعلیم حاصل کرنے کی جانب راغب کیا۔



برلن: سرسید کے خوابوں کو عملی جامہ پہنانے کا عہد

ہندوستان کے شہر لکھنوء کی مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی ،لکھنؤ کیمپس کے شعبہ اردو کی استاذ ڈاکٹر عشرت ناہید نے اس تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کرتے ہوئے اپنے خطاب میں سر سید احمد خان کو محسن علم و زبان قرار دیا ۔اپنے مقالے میں انہوں نے سر سید کو جنگ آزادی کا راہنما گردانتے ہوئے ان کی شخصیت کے کچھ ایسے پہلوؤں کو اجاگر کیا جس میں سر سید احمد خان کی روحانی طبیعت کے پراسرار خوابوں کا تذکرہ تھا۔واضح رہے کہ سر سید کے ان خوابوں کو حالی نے " سرسید کے چند خواب "کے عنوان سے تحریر کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ سرسید احمد خاں نے تعلیم اور سماجی اصلاحات کے سلسلے میں جو خواب دیکھا تھا اس پرنہ صرف عمل کرنے کی ضرورت ہے بلکہ اس کو نئی نسل تک کس طرح منتقل کیا جائے اس پر بھی غور و خوض کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ اس وقت ہمارے لئے سرسید احمدخاں بہترین ماڈل ہیں۔
پروگرام کے دوسرے حصے میں ایک محفل مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں مقامی اور یورپ سے آنے والے کئی شعرا نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ سر سید احمد خان کے دوسو سالہ جشن ولادت پہ دوسرے دن شام افسانہ منعقد کیا گیا جس کے مہمان خصوصی عالمی افسانہ فورم کے معروف ایڈمن وحید قمر تھے۔ ان کے علاوہ عارف نقوی ، انور ظہیر ، ڈاکٹر عشرت ناہید ، سرور غزالی اور ڈاکٹر عشرت معین سیما نے اپنے فن افسانہ نگاری سے سامعین کے دل موہ لئے۔

جرمنی میں اردو ادب میں ہونے والی تحقیقات اور تعلیم کے سلسلے میں عشرت معین سیما نے ڈاکٹر عشرت ناہید کو برلن کی جامعات کا دورہ کروایا اور ایک خاص منعقد کردہ سیمینار میں مدعو کیا جس میں انہوں نے سرسید کے رسالہ تہذیب الاخلاق اور اردو صحافت و ادب میں سرسید کا مقام کا جائزہ پیش کیا۔ ڈاکٹر عشرت ناہید نے اس موقع پہ جرمن دانشوروں اور ادباء سے بھی ملاقات کی بعد ازاں ان کے لیے برلن اور پوٹسڈام شہرکے مطالعاتی دورے کا بھی اہتمام کیاگیا۔

اس تقریب میں شرکت کرنے کے لیے ہندوستان پاکستان اور یورپ کے کئی اْردو ادبی مشاہیر اوردانشوروں کو شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔جرمنی کے شہردارالحکومت برلن میں سرسید احمد خان کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے اردو انجمن برلن کی جانب سے اْن کا دوسو سالہ جشنِ ولادت نہایت جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 28 Sep 2017, 5:05 PM