بھارت کی مقبول ترین ڈش ’بٹر چکن‘ کس نے ایجاد کی؟

بٹر چکن سروے کے مطابق دنیا کی "بہترین ڈشز" کی فہرست میں 43 ویں نمبر پر ہے۔ اس سروے کے لیے تقریباً چار لاکھ صارفین سے رائے لی گئی ہے۔

بھارت کی مقبول ترین ڈش ’بٹر چکن‘ کس نے ایجاد کی؟
بھارت کی مقبول ترین ڈش ’بٹر چکن‘ کس نے ایجاد کی؟
user

Dw

عالمی سطح پر بھارت کے سب سے مشہور پکوانوں میں سے ایک، بٹر چکن، مزیدار ہونے کے ساتھ ساتھ حال ہی میں متنازعہ بھی ہو گئی ہے۔ گزشتہ ہفتے دو بھارتی فوڈ چینز اس ڈش کی ایجاد کے دعوؤں پر عدالت میں آمنے سامنے آگئے۔یہ عدالتی مقدمہ بھارت میں اس وقت ایک بحث کا موضوع بن گیا ہے۔ یہ مقدمہ موتی محل نامی ریستوراں کو چلانے والے خاندان کی طرف سے دائر کیا گیا ہے۔ دہلی میں واقع اس انتہائی مشہور فوڈ چین نے امریکی صدر رچرڈ نکسن اور بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی مہمان نوازی کی ہے۔

موتی محل کا یہ دعویٰ ہے کہ اس ریستوراں کے بانی کندن لال گجرال نے 1930 کی دہائی میں دہلی منتقل ہونے سے قبل پشاور میں قائم کیے گئے ریستوران میں پہلی مرتبہ یہ ڈش پکائی تھی۔


اس عدالتی کارروائی میں موتی محل کے مالکان نے اپنے حریف فوڈ چین دریا گنج پر بٹر چکن اور دال مکھنی پکانے کی سب سے پہلے شروعات کرنے کے دعوے کو جھوٹا قرار دیا ہے۔ دال مکھنی بھی بٹر چکن کی طرح مکھن اور کریم کے ساتھ تیار کی جاتی ہے۔

گجرال خاندان نے اس مقدمے کے تحت اپنے حریف سے دو لاکھ چالیس ہزار ڈالر ہرجانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ انہوں نے مزید الزام لگایا ہے کہ دریا گنج نے موتی محل کی ویب سائٹ اور دیگر معاملات میں ان کے ریستورانوں کی نقل بھی کی ہے۔ موتی محل کے منیجنگ ڈائریکٹر مونیش گجرال نے کہا، "آپ کسی کی میراث نہیں چھین سکتے۔ یہ ڈش اس وقت ایجاد ہوئی تھی جب ہمارے دادا بھارت کی تقسیم سے پہلے پاکستان میں قیام پزیر تھے۔"


دریا گنج نامی کھانے کی چین نسبتاً حال ہی میں 2019 میں قائم کی گئی ہے اور انہوں نے اپنی صفائی پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے خاندان کے ایک مرحوم رکن، کندن لال جگی نے 1947 میں گجرال کے ساتھ دہلی میں ریستوراں کھولنے میں شراکت داری کی تھی اور تب ہی اس ڈش کو پکانے کی ابتدا بھی ہوئی تھی۔ دریا گنج کی انتظامیہ کی جانب سے اس تناظر میں خبر رساں ایجنسی رائٹرز کو اپنی دلیل دیتے ہوے 1949 میں ہاتھ سے لکھی ہوئی شراکت داری کی ایک دستاویز کا اشتراک کیا۔

اس تنازعہ نے پورے بھارت کی توجہ اپنی طرف اس قدر مبذول کرائی ہے جس میں بھارتی ٹی وی براڈ کاسٹرز اس ڈش کی تاریخ پر ایک الگ سیگمنٹ چلا رہے ہیں اور سوشل میڈیا پر ایک دلچسپ بحث چھڑ گئی ہے۔


بھارت میں سائ کرشنا ایسوسی ایٹس سے جڑے ایک وکیل امیت دتہ نے اس حوالے سے کہا، "یہ ایک انتہائی انوکھا کیس ہے۔ آپ واقعی نہیں جانتے کہ بٹر چکن ڈش پہلی بار کس نے پکائی۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ عدالت پر کسی فیصلے تک پہنچنے کے لیے سخت دباؤ رہے گا اور تاریخی حالات سے متعلق شواہد پر انحصار کرنے کی ضرورت ہوگی۔ دتہ کے مطابق ان لوگوں کی شہادتیں جو دہائیوں سے اس ڈش کو اپنے برانڈ سے جوڑ رہے ہیں، ایک انتہائی اہم ثبوت ہو سکتی ہیں۔

بٹر چکن ٹیسٹ اٹلس کی جانب سے کیے جانے والے سروے کے مطابق دنیا کی "بہترین ڈشز" کی فہرست میں 43 ویں نمبر پر ہے۔ اس سروے کے لیے تقریباً چار لاکھ صارفین سے رائے لی گئی ہے۔ یہ بٹر گارلک نان کے بعد دوسرے نمبر پر آنے والی بھارتی ڈش ہے اور ان دونوں کو اکژ ساتھ کھایا جاتا ہے۔ اس کیس کی پہلی سماعت دہلی ہائی کورٹ نے گزشتہ ہفتے کی تھی اور اگلی سماعت مئی میں کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔