پاکستان: سو سے زائد ہندوستانیوں کو مندر کی زیارت کے لیے ویزا جاری

پاکستان اور بھارت کے درمیان سن 1947 میں ہی مذہبی مقامات کے سفر اور زائرین سے متعلق ایک معاہدہ طے پایا تھا اور اسی معاہدے کے تحت بھارت اور پاکستانی زائرین کو ویزے جاری کیے جاتے ہیں۔

پاکستان: سو سے زائد بھارتیوں کو مندر کی زیارت کے لیے ویزا جاری
پاکستان: سو سے زائد بھارتیوں کو مندر کی زیارت کے لیے ویزا جاری
user

Dw

نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن نے ایک سو بارہ ہندوستانی ہندو زائرین کو پنجاب کے چکوال ضلع میں کٹاس راج مندر کے لیے ویزا جاری کیا ہے۔ کمیشن نے یاتریوں کے لیے روحانی طور پر فائدہ مند یاترا اور محفوظ سفر کی خواہش بھی کی۔نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک بیان کے مطابق پیر کے روز 112 بھارتی ہندو یاتریوں کے لیے پاکستان کا ویزا جاری کیا گیا ہے۔ یہ افراد پاکستانی صوبے پنجاب کے ضلع چکوال میں واقع شری کٹاس راج مندروں کی زیارت کے لیے جا رہے ہیں۔ یہ مقام قلعہ کٹاس کے نام سے بھی معروف ہے۔

اس موقع پر پاکستانی ہائی کمیشن کے نئے چارج ڈی افیئرز (ناظم الامور) سعد احمد وڑائچ نے پاکستان جانے والے ہندو زائرین کے محفوظ سفر کی خواہش کا اظہار کیا۔ ہائی کمیشن نے سوشل میڈیا ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا، ''نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن نے، چھ تا 12 مارچ تک پنجاب کے چکوال ضلع میں شری کٹاس راج مندروں، جسے قلعہ کٹاس بھی کہا جاتا ہے، کے دورے کے لیے بھارتی ہندو زائرین کے ایک گروپ کو 112 ویزے جاری کیے ہیں۔''


اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ہائی کمیشن کے ناظم الامور سعد احمد وڑائچ نے، ''یاتریوں کے لیے روحانی طور پر فائدہ مند اور محفوظ سفر کی خواہش کا اظہار کیا۔'' بیان میں کہا گیا ہے کہ سن 1974 کے مذہبی مقامات کے سفر سے متعلق پاکستان اور بھارت کے درمیان طے ہونے والے پروٹوکول کے مطابق بر برس بھارت سے ہزاروں سکھ اور ہندو یاتری مختلف مذہبی تہواروں اور مواقع میں شرکت کے لیے پاکستان جاتے ہیں۔

زیارت کے ویزوں کا اجرا حکومت پاکستان کی جانب سے مذہبی عبادت گاہوں کے دورے اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کی کوششوں کا ایک حصہ ہے۔ اس سے قبل گزشتہ سال دسمبر میں نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن نے 19 سے 25 دسمبر تک شری کٹاس راج مندروں کی زیارت کے لیے بھارتی زائرین کو 62 ویزے جاری کیے تھے۔


گزشتہ برس ستمبر کے اواخر میں 107 پاکستانی زائرین کا وفد بھارت کلیر شریف کی زیارت کے لیے پہنچا تھا، جہاں مقامی لوگوں نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ پاکستانی وفد پیران کلیر درگاہ پر 755 ویں سالانہ عرس میں شرکت کے لیے آیا تھا۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان سن 1947 میں ہی مذہبی مقامات کے سفر اور زائرین سے متعلق ایک معاہدہ طے پایا تھا اور اسی معاہدے کے تحت بھارت اور پاکستانی زائرین کو ویزے جاری کیے جاتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔