تیسرا ٹیسٹ: 3-0 کی کلین سویپ کے لئے اترے گی ٹیم انڈیا

ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی کے گھر رانچی میں جنوبی افریقہ کے خلاف ہفتہ سے ہونے والے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں 3-0 کی کلین سویپ کے ارادے سے اترے گی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

رانچی: ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی کے گھر رانچی میں جنوبی افریقہ کے خلاف ہفتہ سے ہونے والے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں 3-0 کی کلین سویپ کے ارادے سے اترے گی۔ دنیا کی نمبر ایک ٹیم اور آئی سی سی ٹیسٹ چمپئن شپ میں سب سے آگے چل رہے ہندستان نے وشاکھاپٹنم اور پنے میں پہلے دو ٹیسٹ آسانی سے جیت کر سیریز میں 2-0 کی ناقابل تسخیر برتری حاصل کرلی ہے اور اب اس کی نظریں 3-0 کی کلین سویپ پر ہیں۔ دوسری طرف جنوبی افریقہ آخری ٹیسٹ میں واپسی کرنے کی کوشش کرے گی تاکہ مکمل کلین سویپ سے بچا جا سکے۔

ہندستان نے پہلا ٹیسٹ 203 رنز سے اور دوسرا ٹیسٹ اننگز اور 137 رن کے بڑے فرق سے جیتا تھا۔ پنے میں ہندستان نے جنوبی افریقہ کے خلاف اس کی تاریخ کی سب سے بڑی کامیابی حاصل کی تھی۔ ہندستان نے سیریز میں کھیل کے تینوں شعبوں میں اپنا دبدبہ بنا رکھا ہے۔ اوپنر روہت شرما نے پہلے ٹیسٹ میں دونوں اننگز میں سنچری بنائی جبکہ مینک اگروال نے پہلے ٹیسٹ میں ڈبل سنچری اور دوسرے ٹیسٹ میں سنچری بنائی ۔ کپتان وراٹ کوہلی نے پنے میں اپنی ساتویں ڈبل سنچری اور ناٹ آؤٹ 254 رنز کے طور پر اپنے کیریئر کا بہترین اسکور بنایا۔ چتیشور پجارا اور اجنکیا رہانے بھی نصف سنچری بنا چکے ہیں لیکن ٹیم کو ان سے توقع رہے گی کہ وہ ان نصف سنچریوں کو سنچری میں تبدیل کریں۔


بولنگ میں بھی ہندستان کا دبدبہ جاری ہے۔ ہندستان کے اسپن اور تیز گیند بازوں نے جنوبی افریقہ کے بلے بازوں کو قابو میں رکھا ہے۔ آف اسپنر روی چندرن اشون نے پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں سات وکٹ لئے تھے اور دوسرے ٹیسٹ میں انہوں نے کل چھ وکٹ لئے۔ فاسٹ بولر محمد سمیع نے وشاکھاپٹنم میں دوسری اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ فاسٹ بولر امیش یادو کو دوسرے ٹیسٹ میں هنوما وهاري کی جگہ موقع ملا اور انہوں نے دونوں اننگز میں تین تین وکٹ لئے۔ سمیع اور امیش کی کارکردگی کی وجہ سے ہندستان کو تیز بولنگ شعبہ میں جسپريت بمراه کی کمی محسوس نہیں ہوئی ہے جو پیٹھ کی پریشانی کی وجہ سے اس سیریز سے باہر ہو گئے تھے۔

یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ پہلے دو ٹیسٹ میں باہر رہے چائنامین بولر کلدیپ یادو کو رانچی کی اسپن کی مددگار پچ پر موقع مل پاتا ہے نہیں۔ کپتان وراٹ کوہلی کے لئے ٹیم میں یادو کی جگہ بنانا بہت مشکل کام ہوگا۔ اگر کلدیپ کو ٹیم میں لایا جاتا ہے تو ایک تیز گیند باز کو الیون سے باہر رکھنا ہو گا کیونکہ ٹیم کے دوسرے اسپنر رویندر جڈیجہ گیند اور بلے دونوں سے ہی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ دوسری طرف مسلسل شکست سے پریشان جنوبی افریقہ کی مشکلیں کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ ٹیم کے اوپنر سے ایڈن ماركرم کلائی کی چوٹ کی وجہ سے رانچی ٹیسٹ سے باہر ہو چکے ہیں۔ اگرچہ ٹیم مینجمنٹ نے ماركرم کی جگہ لینے کے لئے کسی کھلاڑی کو نہیں بلایا ہے۔ ماركرم جمعرات صبح وطن لوٹ چکے ہیں۔


اس سے پہلے لیفٹ آرم اسپنر کیشو مہاراج بھی چوٹ کی وجہ سے تیسرے ٹیسٹ سے باہر ہو گئے تھے۔ کیشو مہاراج کندھے میں چوٹ کی وجہ سے سیریز سے باہر ہوئے ہیں۔ مہاراج کو پنے میں دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن فیلڈنگ کے دوران کندھے میں چوٹ لگی تھی۔ ان کی جگہ ٹیم میں بائیں ہاتھ کے اسپنر جارج لنزے کو لیا گیا ہے۔ بائیں ہاتھ کے اسپنر مہاراج نے دوسرے ٹیسٹ میں اگرچہ گیند سے صرف ایک ہی وکٹ لیا تھا لیکن انہوں نے کندھے میں درد کے باوجود اپنی ٹیم کے لئے پہلی اننگز میں 72 رنز کی اننگز کھیلی تھی اور ورنون فلینڈر کے ساتھ نویں وکٹ کے لئے 109 رنز کی شراکت کر جنوبی افریقہ کو بڑی شرمندگی سے بچایا تھا۔

مہمان ٹیم کو اپنے کپتان فاف ڈو پلیسس سے بڑی اننگز کی توقع کی جائے گی جو اب تک دو نصف سنچری بنا پائے ہیں۔ ڈین ایلگر اور كوئنٹن ڈی کوک کو پہلے ٹیسٹ کی اپنی سنچری جیسا کارنامہ دہرانا ہو گا جبکہ ٹیم کے سب سے اوپر تیز گیند بازوں كیگسو ربادا اور ورنون فلینڈر کو بااثر مظاہرہ کرنا ہوگا۔ ربادا کا رانچی پہنچنے کے بعد یہ کہنا کہ ٹیم اتنے دباؤ میں پہلے کبھی نہیں تھی، اشارہ ہے کہ جنوبی افریقہ کے کھلاڑی اپنی کارکردگی سے مایوس ہو چکے ہیں۔ جنوبی افریقہ کا ابھی تک آئی سی سی ٹیسٹ چمپئن شپ میں اکاؤنٹ نہیں کھلا ہے جبکہ ہندستان کے 200 پوائنٹس ہو چکے ہیں۔ اس میچ میں بھی 40 پوائنٹس داؤ پر رہیں گے۔


رانچی کے جےایس سي اے بین الاقوامی اسٹیڈیم پر جنوبی افریقہ کا یہ پہلا میچ ہوگا۔ جنوبی افریقہ نے اس میدان پر کوئی ون ڈے یا ٹی -20 میچ نہیں کھیلا ہے۔ اس میدان پر یہ دوسرا ٹیسٹ میچ ہو گا ۔ اس میدان پر پہلا ٹیسٹ ہندستان اور آسٹریلیا کے درمیان مارچ 2017 میں کھیلا گیا اور دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ بھی سیریز کا تیسرا ٹیسٹ میچ تھا۔ آسٹریلیا نے پہلی اننگز میں 451 رن بنائے تھے جبکہ ہندستان نے چتیشور پجارا کے 202 اور ردھمان ساہا کے 117 رنز کی بدولت اپنی پہلی اننگز نو وکٹ پر 603 رن بنا کر ڈکلئیر کر دی تھی۔ آسٹریلیا نے دوسری اننگز میں چھ وکٹ پر 204 رن بنا کر میچ ڈرا کرا لیا تھا۔ ہندستان کا اس میدان پر شاندار بلے بازی ریکارڈ ہے اور وہ اسے قائم رکھتے ہوئے سیریز کو 3-0 سے اپنے نام کرنا چاہے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔