ٹی-20 ورلڈ کپ: نیپال کو آخری گیند پر ایک رن سے شکست، سنسنی خیز مقابلہ میں جنوبی افریقہ کی جیت

ٹی-20 ورلڈ کپ 2024 کا 31 واں میچ جنوبی افریقہ اور نیپال کے درمیان سینٹ ونسنٹ کے آرنوس ویل گراؤنڈ میں کھیلا گیا، جس میں افریقہ نے ہارا ہوا کھیل جیت کر نیپال کو ایک رن سے شکست دی

<div class="paragraphs"><p>تصویر ویڈیو گریب</p></div>

تصویر ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

ٹی-20 ورلڈ کپ 2024 کا 31 واں میچ جنوبی افریقہ اور نیپال کے درمیان سینٹ ونسنٹ کے آرنوس ویل گراؤنڈ میں کھیلا گیا، جس میں افریقہ نے ہارا ہوا کھیل جیت کر نیپال کو ایک رن سے شکست دی۔ ایک وقت میچ مکمل طور پر نیپال کے ہاتھ میں تھا، جب اسے آخری 6 اوورز میں صرف 30 رنز درکار تھے اور ٹیم کے ہاتھ میں 7 وکٹیں تھیں۔ پھر یہاں سے بازی پلٹ گئی اور افریقہ نے میچ جیت لیا۔ افریقہ کی جانب سے اسپنر تبریز شمسی نے سب سے زیادہ 4 وکٹیں حاصل کیں۔

نیپال نے میچ میں ٹاس جیت کر بولنگ کا فیصلہ کیا تھا جو ان کے لیے کافی حد تک کامیاب رہا۔ نیپال نے شروع سے ہی میچ میں کنٹرول برقرار رکھا۔ ٹیم پہلے بیٹنگ کرنے آئی اور جنوبی افریقہ کو 20 اوورز میں 115/7 رنز تک محدود کر دیا۔ پھر ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے ٹیم صرف 1 رن سے پیچھے ہو گئی۔ نیپال نے مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں پر 114 رنز بنائے۔ اس طرح انہیں ایک رن سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ نیپال کو میچ جیتنے کے لیے آخری گیند پر 2 رنز درکار تھے۔ کریز پر موجود گلشن جھا رن لینے کے لیے بھاگے لیکن وہ ہینرک کلاسن کے ہاتھوں رن آؤٹ ہو گئے۔


نیپال کو آخری 3 اوورز میں صرف 18 رنز درکار تھے۔ یہاں تبریز شمسی، جو اننگز کے 18ویں اوور اور چوتھے اوور کے ساتھ آئے تھے، نے 2 وکٹیں لے تختہ الٹ دیا۔ شمسی نے پہلے تیسری گیند پر دیپندرا آری کو پویلین کا راستہ دکھایا اور پھر اوور کی آخری گیند پر سیٹ بلے باز آصف شیخ کو بولڈ کر دیا۔ آصف کے بولڈ ہوتے ہی میچ افریقہ کے حق میں چلا گیا۔ آصف 42 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔ شمسی نے 2 وکٹیں حاصل کیں اور اس اوور میں صرف 2 رنز صرف کئے۔

نیپال کو 116 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے صحیح آغاز ملا۔ اوپننگ پر آنے والے کشال بھرٹیل اور آصف شیخ نے 35 رنز (44 گیندوں) کی شراکت داری کی۔ یہ شراکت تبریز شمسی نے 8ویں اوور کی دوسری گیند پر بھرٹیل کی وکٹ سے توڑی جو ایک چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے 21 گیندوں پر 13 رن بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔ پھر اسی اوور میں شمسی نے نیپال کو دوسرا جھٹکا کپتان روہت پاڈیل کی صورت میں دیا جو دوسری گیند پر کھاتہ کھولے بغیر ہی پویلین لوٹ گئے۔


اس کے بعد آصف شیخ اور انیل شاہ نے تیسری وکٹ کے لیے 50 (36 گیندوں) کی شاندار شراکت داری کی اور یہاں سے ایسا لگ رہا تھا کہ نیپال یہ میچ باآسانی جیت لے گا۔ لیکن آخر میں کچھ اور ہی ہوا۔ تیسری وکٹ کی شراکت 14ویں اوور کی چوتھی گیند پر انیل شاہ کی وکٹ کے ساتھ ختم ہوئی۔ انیل نے 24 گیندوں میں 3 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 27 رن بنائے۔ اس شراکت داری کے ٹوٹنے سے نیپال کمزور ہو گیا۔

اس کے بعد آگے بڑھتے ہوئے ٹیم کو چوتھا دھچکا دیپندر سنگھ (6) آری کی صورت میں لگا، جو 18ویں اوور کی تیسری گیند پر پویلین لوٹ گئے۔ اس اوور کی آخری گیند پر سیٹ بلے باز آصف شیخ آؤٹ ہو گئے۔ آصف نے 49 گیندوں پر 4 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 42 رن کی اننگز کھیلی۔ پھر 18ویں اوور کی دوسری گیند پر کشل مالا صرف ایک رن بنانے کے بعد بولڈ ہو گئے۔ اس کے بعد ٹیم نے اننگز کی آخری گیند پر رن ​​آؤٹ کے ذریعے آخری وکٹ گنوائی، جب اسے جیت کے لیے 2 رن درکار تھے اور ٹائی کے لیے صرف ایک رن درکار تھا۔

افریقہ کی جانب سے تبریز شمسی نے سب سے زیادہ 4 وکٹیں حاصل کیں۔ اس دوران انہوں نے 4 اوورز میں صرف 19 رن دیے۔ اس کے علاوہ اینریک نورشیا اور کپتان ایڈن مارکرم نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔