کرکٹ میچ کے دوران پوسٹر میں ’می ٹو‘ کا اثر

ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلے گئے پہلے ٹی-20 میچ کے دوران بھی ایک خاتون شائق ’نہ کا مطلب نہ‘ جیسے بینر لے کر آئی تھی اور اس نے یہ بینر باقاعدہ دکھایا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

آکلینڈ: ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلے گئے دوسرے ٹی-20 میچ میں آکلینڈ کے ایڈن پارک میں بعض خواتین ناظرین نے می ٹو کے پوسٹر دکھائے اور ان پوسٹروں کا اشارہ کیوی کھلاڑی اسکاٹ كگلجن کی طرف تھا جو دو سال پہلے عصمت دری کے الزام سے بری کر دیے گئے تھے۔ بدھ کو ویلنگٹن کے ویسٹ پیك میدان میں کھیلے گئے پہلے ٹی-20 میچ کے دوران ایک خاتون شائق 'نہ کا مطلب نہ' جیسے بینر لے کر آئی تھی اور اس نے یہ بینر باقاعدہ دکھایا جس کے بعد میدان کے سیکورٹی حکام نے فوری طور پر حرکت میں آتے ہوئے عورت سے بینر چھین کر انہیں میدان سے ہی باہر کر دیا تھا۔

اس کے بعد جمعہ کو بھی ایڈن پارک میں کھیلے گئے مقابلے میں ایک خاتون شائق 'می ٹو' کا پوسٹر ہاتھ میں پکڑی ہوئی نظر آئی جس میں 'نیوزی لینڈ کرکٹ ہوش میں آو' لکھا تھا۔ سمجھا جاتا ہے کہ ان دونوں پوسٹروں کا اشارہ نیوزی لینڈ کے آل راؤنڈر اسکاٹ كگلجن کی طرف تھا جو اس سیریز میں کھیل رہے ہیں۔ كگلجن پر فروری 2017 میں ریپ کا الزام لگا تھا۔ اگرچہ وہ هیملٹن ڈسٹرکٹ کورٹ سے مجرم نہیں پائے گئے تھے۔
اسکاٹ نے اسی سال مئی میں آئرلینڈ کے خلاف اپنا پہلا بین الاقوامی میچ کھیلا تھا اور ہندستان کے ساتھ چل رہی سیریز میں بھی انہیں آخری الیون میں جگہ دی گئی تھی۔

اسٹیڈیم حکام کی کارروائی کی سخت تنقید کے بعد نیوزی لینڈ کرکٹ کے افسر تعلقات عامہ رچرڈ بوك نے اعتراف کیا کہ ’’پوسٹر میں ایسا کچھ نہیں لکھا تھا کہ عورت کے خلاف اس طرح کی کارروائی ہو۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کارروائی کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ ہمیں ایسے حالات میں سمجھ بوجھ دکھانی چاہئے تھی۔ ہم اس معاملے پر بات کریں گے اور یہ یقینی بنائیں گے کہ ایسا دوبارہ نہ ہو۔ ہم اس کے لئے معافی چاہتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔