مساجد پر حملہ: کرکٹ عالمی کپ کی سلامتی کو لے کر بھی فکر مندی

نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد کرکٹ کی دنیا جہاں سکتے میں آ گئی ہے وہیں 30 مئی سے انگلینڈ میں شروع ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ کو لے کر تشویش بڑھ گئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لندن: نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد کرکٹ کی دنیا جہاں سکتے میں آ گئی ہے وہیں 30 مئی سے انگلینڈ میں شروع ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ کو لے کر تشویش بڑھ گئی ہے۔

ہندستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) نے جموں و کشمیر کے پلوامہ میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو ایک خط لکھ کر اپیل کی تھی کہ اسے ان ممالک سے تعلق توڑ لینے چاہیے جہاں سے دہشت گرد نکل کر آتے ہیں۔

آئی سی سی نے ہندستان کے اس خط کو مکمل طور مسترد کر دیا تھا اور کہا تھا کہ وہ ایسا نہیں کر سکتا ہے۔ پلوامہ حملے کے بعد ہندستان میں کئی جگہ سے آوازیں اٹھ رہی ہیں کہ ٹیم انڈیا کو عالمی کپ میں پاکستان کے ساتھ اپنا میچ نہیں کھیلنا چاہیے۔ اگرچہ کرکٹ آئکن سنیل گواسکر اور سچن تندولکر کا کہنا ہے کہ ہندستان کو عالمی کپ میچ نہ کھیل کر دو پوائنٹس نہیں گنوانے چاہیے۔

آئی سی سی نے جب ہندستان کی تشویش کو مسترد کیا تھا تب اس کے نظر میں صرف ہندستان اور پاکستان کا کرکٹ میچ تھا لیکن نیوزی لینڈ میں ہوئے حملے نے نہ صرف آئی سی سی بلکہ عالمی کپ کے میزبان انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کی نیند اڑا دی ہوگی۔

نیوزی لینڈ میں عام طور پر کبھی اس طرح کے حملے کے بارے میں نہیں سنا گیا ہے لیکن انگلینڈ میں دہشت گردانہ حملے ہوتے رہے ہیں۔ یہ واقعہ آئی سی سی اور ای سی بی کو عالمی کپ کی حفاظت پہلے سے زیادہ کرنے کیلئے مجبور کرے گی۔ آئی سی سی نے ہندستان کے خط کو اتنی سنجیدگی سے نہیں لیا ہے جتنا اسے لینا چاہئے تھا۔ آئی سی سی کے سامنے اب عالمی کپ کی حفاظت اور بھی ضروری ہو جائے گی۔

نیوزی لینڈ میں دو مساجد میں ہوئی فائرنگ میں بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم بال بال بچ گئی اور اس نے اپنا نیوزی لینڈ دورہ منسوخ کر دیا ہے۔ بنگلہ دیشی ٹیم اب جلد ہی وطن لوٹے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔