لکھنؤ ٹی-20: ونڈیز اور انڈیا کے سامنے نیا میدان، سیریز کی ’دوسری‘ جنگ

سیاہ مٹی سے تعمیر چھ نمبر کی پچ پر کھیلے جانے والے اس میچ میں گیند کے سست آنے کے قیاس لگائے جا رہے ہیں، جس سے لگتا ہے کہ کولکتہ کی طرح یہ میچ بھی کم ہدف کا ہو سکتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لکھنؤ: جوش سے لبریز یوتھ بریگیڈ کے دم پر ویسٹ انڈیز کے خلاف تین میچوں کی ٹوئنٹی-20 سریز فتح کرنے کے ارادے سے روہت بریگیڈ بدھ کو جب میدان میں اترے گی تو اس کے ساتھ نئے اكانا اسٹیڈیم کو بھی سخت امتحان سے گزرنا ہوگا۔

دیوالی کے موقع پر اترپردیش کرکٹ ایسوسی ایشن کے اس میدان پر کھیلے جانے والے دوسرے ٹی 20 میچ میں کھیل شائقین کو گلابی سردی کے درمیان چوکے چھکوں کی آتش بازی کا بے صبری سے انتظار ہے اگرچہ نئی پچ اور اوس ان کی اس تمنا پر خاصا اثر ڈال سکتی ہے۔

سیاہ مٹی سے تعمیر چھ نمبر کی پچ پر کھیلے جانے والے اس میچ میں گیند کے سست آنے کے قیاس لگائے جا رہے ہیں جس سے لگتا ہے کہ کولکتہ کی طرح یہ میچ بھی کم ہدف کا ہو سکتا ہے۔

باقاعدہ کپتان وراٹ کوہلی اور وکٹ کیپر بلے باز مہندر سنگھ دھونی کی غیر موجودگی میں نوجوان کھلاڑیوں کو ملے موقع سے ٹیم میں مقابلہ کا اثر صاف دیکھا جا سکتا ہے۔ کولکتہ میں پہلا میچ کھیلنے والے خلیل احمد نے 16 رن پر ایک وکٹ اور آل راؤنڈر كنال پانڈیا نے ایک وکٹ لینے کے بعد صرف 9 گیندوں میں ناٹ آوٹ 21 رن بنا كر اپنی افادیت ثابت کی تھی۔

پہلے میچ میں جیت سے دور رہنے والے چائنا مین بولر کلدیپ یادو کے ایکشن کو مہمان بلے باز اور ٹیم منیجمنٹ خاصا تجزیہ کر چکے ہوں گے۔ آخری الیون میں تقریباً اپنی جگہ پکی کر چکے کلدیپ کے سامنے کارکردگی کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ گھریلو ناظرین کی اميدوں کا دباؤ بھی ہوگا، وہیں دھونی کی جگہ ٹیم میں وکٹ کیپنگ کی ذمہ داری اٹھا رہے رشبھ پنت کو کولکاتا میں کی گئی بھول کو بہتر بنا کر ٹیم میں اپنے انتخاب کو درست ثابت کرنے کی پرزور کوشش کر نی ہو گی۔

پہلے میچ میں سستے میں اپنا وکٹ گنوانے والے کپتان روہت شرما ایک بار پھر وہی غلطی دوبارہ نہیں کریں گے۔ روہت کو اچھی طرح معلوم ہے کہ ان کی عمدہ کارکردگی ونڈیز کیلئے مصیبت اور اپنی ٹیم کے لئے فتح کا راستہ آسان کر سکتی ہے۔

ایک روزہ سریز میں ناکام رہے اوپنر شکھر دھون کا آغاز ٹی 20 سریز میں بھی دھندلا رہا ہے۔ کل کے میچ میں اگر انہیں موقع ملتا ہے تو وہ اپنے فطری کھیل کا مظاہرہ کرنا چاہتے ہیں تاکہ کھوئی فارم واپس پائی جاسکے، وہیں ٹیم کی بنچ اسٹرینتھ میں شريس ایر اور واشنگٹن سندر ٹیم میں جگہ پانے کے لیے بے قرار ہوں گے۔

درمیانہ فاسٹ بولر بھونیشور کمار کے فٹ ہونے کے بعد ٹیم میں امیش یادو کو مقابلہ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، گھریلو میدان پر وہ اب تک زیادہ اثر دار رہے ہیں۔

ٹیسٹ سیریز 0-2 اور ون ڈے سیریز 1-3 سے گنوا چکی ویسٹ انڈیز ٹوئنٹی-20 سیریز کو بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی۔ گزشتہ میچ میں تجربہ کار ڈیرن براوو اور کیرون پولارڈ سمیت ٹیم کے بلے بازوں کے سستے میں آؤٹ ہونے کا خمیازہ شکست کے طور پر اٹھانا پڑا تھا۔ اگرچہ تھامس بریتھویٹ نے دو دو وکٹ لے کر میزبان ٹیم کو جدوجہد کے لیے مجبور کر دیا تھا۔

ویسٹ انڈیز ٹیم کو اس وقت آل راؤنڈر آندرے رسل کی کمی کھل رہی ہے۔ چھوٹے فارمیٹ میں گیند اور بلے سے مخالف ٹیم کو دباؤ میں لانے کے فن کے ماہر رسل گھٹنے کی چوٹ کی وجہ سے نہیں کھیل رہے ہیں۔ ہندوستان دورے میں ونڈیز کی دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلے گئے نو ٹوئنٹی-20 میچوں میں ہندوستان کو پانچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ تین میچ ہندستان کے کھاتے میں گئے ہیں جبکہ ایک میں کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔