ہندوستان نے دوسرے ٹی-20 مقابلے میں بھی آسٹریلیا کو دی شکست، بشنوئی نے جھٹکے 3 وکٹ

ہندوستان نے آسٹریلیا کو جیت کے لیے 236 رنوں کا ہدف دیا تھا، بلے بازی کے لیے بہتر نظر آ رہے پچ پر یہ اسکور آسٹریلیا حاصل کرنے میں میتھیو ویڈ کی ٹیم ناکام رہی اور 44 رنوں سے ہار گئی۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/JayShah">@JayShah</a></p></div>

تصویر@JayShah

user

تنویر

ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان پانچ ٹی-20 میچوں کی سیریز کا دوسرا مقابلہ آج ترووننت پورم کے گرین فیلڈ انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا گیا۔ مقابلہ رنوں سے بھرا ہوا رہا جہاں ہندوستانی ٹیم نے 44 رنوں سے فتحیابی حاصل کی۔ اس طرح ہندوستان شروعاتی دونوں میچ جیت کر سیریز میں 0-2 سے آگے ہو گئی ہے۔ یشسوی جیسوال کو 25 گیندوں پر طوفانی 53 رن بنانے اور 2 کیچ لینے کے لیے پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔

آج ٹاس آسٹریلیائی کپتان میتھیو ویڈ نے جیتا اور پہلے گیندبازی کرنے کا فیصلہ کیا۔ ویڈ جانتے تھے کہ آخر میں اوس کا اثر ہوگا اور ایسے میں رنوں کا پیچھا کرنا زیادہ آسان ہوگا، حالانکہ ہندوستانی ٹیم نے 235 رنوں کا اسکور کھڑا کر آسٹریلیائی بلے بازوں پر زبردست دباؤ ڈالا، اور پھر روی بشنوئی (4 اوورس میں 32 رن دے کر 3 وکٹ) و اکشر پٹیل (4 اوورس میں 25 رن دے کر 1 وکٹ) نے اپنی بہترین گیندبازی سے ہندوستان کی فتح کا راہ ہموار کر دیا۔


ہندوستان کی طرف سے یشسوی جیسوال نے ہندوستان کو طوفانی شروعات دی۔ جب وہ 25 گیندوں پر 53 رن بنا کر آؤٹ ہوئے تو ہندوستان کا اسکور 5.5 اوورس میں ہی 77 رن تھا۔ اس کے بعد ایشان کشن نے رنوں کی رفتار برقرار رکھنے کی ذمہ داری سنبھالی۔ انھوں نے 32 گیندوں پر 52 رن بنائے۔ کپتان سوریہ کمار یادو نے 10 گیندوں پر 19 رن اور ریتوراج گائیکواڈ نے 43 گیندوں پر 58 رنوں کا تعاون دیا۔ سلامی بلے باز گائیکواڈ شروع میں تیز رفتاری سے رن نہیں بنائے، لیکن بعد میں کچھ بڑے شاٹ لگائے اور اسی کوشش میں آؤٹ بھی ہوئے۔ تعریف رنکو سنگھ کی بھی کرنی ہوگی جنھوں نے آخر میں ہندوستان کا اسکور وہاں پہنچانے میں اہم کردار نبھایا جہاں آسٹریلیائی ٹیم پر دباؤ بنایا جا سکتا تھا۔ انھوں نے محض 9 گیندوں پر 2 چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے ناٹ آؤٹ 31 رن بنائے۔ 2 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 7 رنوں کا تعاون تلک ورما نے بھی دیا۔

آسٹریلیا کی جانب سے گیندبازی کرنے والے سبھی کھلاڑیوں کی خوب پٹائی ہوئی۔ سب سے زیادہ کفایتی ایڈم زیمپا رہے جنھوں نے 4 اوورس میں 33 رن دیے اور کوئی وکٹ بھی حاصل نہیں کیا۔ 3 وکٹ ناتھن ایلس کے ہاتھ ضرور لگے، لیکن انھوں نے 4 اوورس میں 45 رن خرچ کیے۔ ایک وکٹ مارکس اسٹوئنس کو ملا جنھوں نے 3 اوورس میں 27 رن دیے۔ سب سے مہنگے سین ایبٹ رہے جن کے 3 اوورس میں ہی 56 رن ہندوستانی بلے بازوں نے بنا ڈالے۔ گلین میکسویل کو بھی 2 اوورس میں 38 رن پڑ گئے۔ تنویر سانگھا نے 4 اوورس میں 34 رن دیے۔


آسٹریلیا کی جب بلے بازی شروع ہوئی تو شروع کے 2 اوورس میں 30 سے زیادہ رن بن گئے تھے اور کوئی وکٹ بھی نہیں گرا تھا۔ یعنی شروعات اچھی مل گئی تھی، لیکن پھر 58 رن تک پہنچتے پہنچتے 4 وکٹ گر گئے۔ میتھیو شارٹ (19 رن)، جوش انگلس (2 رن)، گلین میکسویل (12 رن) اور اسٹیو اسمتھ (19 رن) پویلین لوٹ چکے تھے، پھر مارکس اسٹوئنس اور ٹم ڈیوڈ نے بڑے بڑے شاٹ لگا کر آسٹریلیا کی امیدوں کو زندہ کیا۔ لیکن پھر جلدی جلدی دونوں کھلاڑیوں کا آؤٹ ہونا مشکلات پیدا کر گیا۔ پہلے ٹم ڈیوڈ 37 (22 گیندوں پر) رن بنا کر آؤٹ ہوئے، پھر اسٹوئنس 45 (25 گیندوں پر) رن بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ اس کے بعد واحد کھلاڑی کپتان میتھیو ویڈ رہے جنھوں نے کچھ جدوجہد کی ورنہ کوئی 2 رن سے زیادہ نہیں بنا سکا۔ ویڈی نے 23 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 42 رن بنائے۔ اس طرح آسٹریلیا 20 اوورس میں 9 وکٹ کے نقصان پر 191 رن ہی بنا سکی اور 44 رنوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔