پہلی عالمی ٹیسٹ چمپئن شپ: فاتح بننے کے لئے اتریں گی ہندوستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں

ہندوستان نے مارچ کے بعد سے کوئی ٹسٹ نہیں کھیلا ہے اور اس نے وراٹ کوہلی کی کپتانی میں کوئی آئی سی سی ٹرافی بھی نہیں جیتی ہے۔ لیکن 32 سالہ وراٹ کو ڈبلیو ٹی سی فائنل کی اہمیت کا بخوبی پتہ ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ساوتھمپٹن: ہندوستان اور نیوزی لینڈ جمعہ سے یہاں شروع پہلے عالمی ٹسٹ چیمپئن فائنل میں ٹسٹ کرکٹ کا بادشاہ بننے کے ارادے سے اتریں گے اس فائنل کے ساتھ عالمی ٹسٹ چیمپئن شپ کے دو سال کے سلسلے کا خاتمہ ہوجائے گا جسے ٹسٹ کرکٹ کو نئی زندگی دینے کے مقصد کے ساتھ 2019 میں شروع کیا گیا تھا، نیوزی لینڈ کے کپتان کین ویلیمسن کا کہنا ہے کہ چیمپئن شپ کے آخری دور میں ہم نے دیکھا تھا کہ ٹیمیں کوالیفائی کرنے کے لئے اپنا پورا زور لگا رہی تھی جس سے کئی دلچسپ نتائج دیکھنے کو ملے ہیں۔ ہم نے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں دیکھا تھا کہ کئی ٹیموں کے پاس فائنل میں جانے کا موقع تھا۔

نیوزی لینڈ بڑے فائنل میں لڑکھڑانے کی اپنی عادت کو بدلنے کے موڈ میں ہے۔ کیوی ٹیم گزشتہ دو ون ڈے میں رنراپ رہی ہے۔ خاص طور پر 2019 میں انگلینڈ میں کھیلا گیا عالمی کپ جب فائنل کا سپر اوور بھی ٹائی رہنے کے بعد انگلینڈ نے باونڈری کاونٹ ضابطے کی بنیاد پر عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ ورلڈ ٹسٹ چیمپئن شپ فائنل انہیں عالمی چیمپئن بننے کا ایک اور موقع دیتی ہے اور کیوی ٹیم حال ہی میں انگلینڈ سے دو ٹسٹ میچوں کی سیریز ایک۔صفر سے جیتنے کے بعد اس موقع کا فائدہ اٹھانے کے لئے تیار ہے۔ نیوزی لینڈ نے ایجبسٹن میں دوسرے ٹسٹ میچ میں اپنی الیون میں چھ تبدیلیاں کی تھیں لیکن وہ ساڑھے تین دن کے اندر میچ کو آٹھ وکٹ سے جیتنے میں کامایب رہے تھے۔


اس کے مقابلے ہندوستان نے مارچ کے بعد سے کوئی ٹسٹ نہیں کھیلا ہے اور اس نے وراٹ کوہلی کی کپتانی میں کوئی آئی سی سی ٹرافی بھی نہیں جیتی ہے۔ لیکن 32 سالہ وراٹ کو ڈبلیو ٹی سی فائنل کی اہمیت کا بخوبی پتہ ہے۔ وراٹ نے کہا کہ ڈبلیو ٹی سی فائنل کی خاص اہمیت ہے کیونکہ یہ سب سے مشکل اس فارمیت میں پہلی بار منعقد ہو رہا ہے۔ وراٹ نے مزید کہا کہ یہ فائنل کے دوران سخت محنت کا نتیجہ نہیں ہوگا بلکہ یہ گزشتہ پانچ ، چھ برسوں کی سخت محنت کا نتیجہ ہوگا۔

ڈبلیو ٹی سی فائنل میں ہندوستان کی شاندار بلے بازی لائن اپ اور نیوزی لینڈ کے تیزگیندبازی حملہ کا مقابلہ ہوگا، خاص طور پر فائنل میں استعمال ہونے والی تیز اور سوئنگ لینے والی ڈیوکس بال کے ساتھ مقابلہ بے حد دلچسپ ہوگا۔ فائنل میں وراٹ کوہلی اور ولیمسن کی کپتانی کا بھی الگ الگ انداز دیکھنے کو ملے گا۔ آئی سی سی کے قائم مقام سی ای او جاف الرائیڈس نے پیر کے روز ورچوئل کانفرنس میں کہا، یہ واضح ہے کہ کچھ سیریز میں دلچسپی فائنل میں شامل دو ٹیموں کو لے کر محدود نہیں تھی۔


ٹیم انتظامیہ نے منگل کے روز اپنی پندرہ رکنی ٹیم کا اعلان کیا تھا۔ ہندوستانی ٹیم سے ریلیز کیے گئے کھلاڑی لوکیس راہل، مینک اگروال، اکشرپٹیل، واشنگٹن سندر، شاردل ٹھاکر، ابھیمنیو ایشورن، پرسدھ کرشنا، اویس خان اور ارجن ناگوسوالا ہے جنہیں صلاح دی گئی ہے کہ وہ میچ کو اسٹینڈس سے دیکھ سکتے ہیں اور فائنل کے دوران کھلاڑی سے نہیں جڑسکتے۔

انگلینڈ کے خلاف حال ہی میں اختتام پذیر ٹسٹ سیریز میں ڈیبیو ٹسٹ میں ڈبل سنچری بنانے والے باصلاحیت بلے باز ڈیون کانوے اور دوسرے ٹسٹ میں شاندار گیندبازی کرنے والے لیفٹ آرم اسپنر اعزاز پٹیل کو ہندوستان کے خلاف عالمی ٹسٹ چیمپئن شپ فائنل کے ماہر اسپنر کے طور پر نیوزی لینڈ کی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔


ڈگ بریسویل، جیکب ڈرفی، ڈیرل مشیل، رچن رویندر اور مشل سینٹنر آئی سی سی کے اس میگا ایوانٹ کے لئے ٹیم میں جگہ بنانے میں ناکام رہے ہیں۔ کانوے کو انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹسٹ میچ میں ڈبل سنچری اور دوسرے میچ میں 80 رن، جبکہ اعزاز کو دوسرے اور فیصلہ کن ٹسٹ میچ میں چار وکٹ کی شاندار کارکردگی کی بدولت ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

ہندوستان کی ٹیم :

روہت شرما، شبھمن گل، چتیشور پجارا، وراٹ کوہلی، اجنکیا رہانے، رشبھ پنت، رویندر جڈیجا، روی چندرن اشون، محمد شامی، جسپریت بمراہ، ایشانت شرما، محمد سراج، ہنوما وہاڑی، ردھ مان ساہا اور امیش یادو۔


نیوزی لینڈ کی ٹیم:

کین ولیمسن (کپتان)، ٹام بلنڈل، ٹرینٹ بولٹ، ڈیون کون وے، کولن ڈی گرینڈہوم، میٹ ہنری، کِلی جیمسن، ٹام لیتھم، ہنری نکولس، اعزاز پٹیل، ٹم ساؤتھی، راس ٹیلر، نیل ویگنر، بی جے واٹلنگ، ول ینگ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Jun 2021, 8:50 PM