اقتصادی محاذ پر ہندوستان کو جھٹکا! جی ڈی پی میں کمی کا امکان، ورلڈ بینک کا 6.9 فیصد کا اندازہ

ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق رواں سال خوردہ افراط زر کی اوسط شرح 7.1 رہنے کا امکان ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان امریکہ، یورپی خطہ اور چین کے پھیلاؤ سے متاثر ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ہندوستان کو اقتصادی محاذ پر دھچکا لگتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ ورلڈ بینک نے ’انڈیا ڈیولپمنٹ اپ ڈیٹ‘ رپورٹ میں موجودہ مالی سال (2022-23) میں ہندوستانی معیشت کی پیشن گوئی کو گھٹا کر 6.9 فیصد کر دیا ہے۔ اس رپورٹ میں عالمی بینک نے مانیٹری پالیسی میں سختی اور اجناس کی قیمتوں میں اضافے کو ملک کی ترقی کو متاثر کرنے والے عوامل قرار دیا۔

ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق رواں سال خوردہ افراط زر کی اوسط شرح 7.1 رہنے کا اندازہ ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان امریکہ، یورپی خطہ اور چین کے پھیلاؤ سے متاثر ہے۔ تاہم، اس سب کے درمیان، ورلڈ بینک نے اپنی رپورٹ میں ظاہر کیا ہے کہ 2022-23 میں جی ڈی پی 6.4 فیصد کے مالیاتی خسارے کے ہدف کو پورا کر لے گی۔


خیال رہے کہ افراط زر اکتوبر میں کم ہو کر 6.77 فیصد ہو گئی جو گزشتہ ماہ ستمبر میں 7.41 فیصد تھی۔ اس کی بنیادی وجہ کھانے کی چیزوں کی قیمتوں میں کمی تھی۔ تاہم، یہ مسلسل 10ویں مہینے تک آر بی آئی کی مقررہ سطح سے اوپر رہی۔ مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح نمو 6.3 فیصد پر آ گئی جو پچھلے تین مہینوں میں 13.5 فیصد تھی۔

مرکزی بینک آر بی آئی کی 3 روزہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس پیر کو شروع ہوا۔ بینک آف بڑودہ کے چیف اکانومسٹ مدن سبنویس نے کہا کہ آر بی آئی جی ڈی پی کی شرح نمو میں کمی اور 6 فیصد سے زیادہ افراط زر کے پس منظر میں مانیٹری پالیسی متعارف کرائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ایم پی سی اس بار شرحوں میں اضافہ جاری رکھے گا اور نتیجہ شاید 25 سے 35 بی پی ایس تک کم ہو گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔