ہندوستانی معیشت 10 سال سے پیچھے جا رہی ہے، عوام پر مہنگائی اور بے روزگاری کا بوجھ: سچن ساونت

کانگریس کے ترجمان سچن ساونت نے کہا کہ ہندوستانی معیشت پچھلے 10 سال سے گراوٹ کا شکار ہے، جس سے مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے، حکومت کے پاس کوئی مؤثر حکمت عملی نہیں

<div class="paragraphs"><p>سچن ساونت / آئی اے این ایس</p></div>

سچن ساونت / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ممبئی: کانگریس کے ترجمان سچن ساونت نے عام بجٹ سے ایک دن قبل جمعہ کو کہا کہ پچھلے 10 سال سے ہندوستانی معیشت مسلسل گراوٹ کا شکار ہے، جس کی وجہ سے عوام پر مہنگائی اور بے روزگاری کا دباؤ بڑھ رہا ہے۔

سچن ساونت نے کہا، ’’آج شیئر بازار شدید گر چکا ہے، کیونکہ غیر ملکی سرمایہ کاری کم ہو رہی ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سمیت کئی عالمی ادارے اشارہ دے رہے ہیں کہ ہندوستانی معیشت منفی مرحلے میں جا رہی ہے۔ بے روزگاری اپنی انتہا پر ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ اگر ملک کی ترقی کی رفتار نہیں بڑھے گی تو روزگار کے مواقع پیدا نہیں ہوں گے اور بے روزگاری کا مسئلہ مزید پیچیدہ ہو جائے گا۔ مہنگائی بڑھتی جا رہی ہے لیکن حکومت کے پاس اس سے نمٹنے کے لیے کوئی مؤثر منصوبہ موجود نہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ نرملا سیتارمن خود بیرون ملک جا کر یہ پوچھ رہی ہیں کہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) ہندوستان میں کیوں نہیں آ رہی۔ یہ ان کی بے بسی کو ظاہر کرتا ہے۔ درحقیقت، انہیں یہ سوال اپنے آپ اور اپنی حکومت سے پوچھنا چاہیے۔


سچن ساونت نے مزید کہا، ’’ہر بار بجٹ میں بڑے بڑے اعلانات کیے جاتے ہیں لیکن ان پر عمل درآمد کے نام پر کچھ نہیں ہوتا۔ عوام کو ریلیف دینے کے بجائے حکومت ٹیکس بڑھا رہی ہے۔ میڈیکل بیمہ جیسی ضروری خدمات پر بھی 18 فیصد جی ایس ٹی عائد کیا جا رہا ہے، جو عام آدمی کے لیے بہت مہنگا ثابت ہو رہا ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ حکومت اس بجٹ میں مہنگائی اور بے روزگاری سے نمٹنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے گی اور ٹیکس نظام کو بہتر بنائے گی۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے تیسرے دور حکومت کے پہلے بجٹ اجلاس کا جمعہ کو آغاز ہو گیا۔ پہلے دن صدر دروپدی مرمو نے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا، جس دوران انہوں نے مودی حکومت کی کامیابیاں گنوائیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔