ڈالر کے مقابلہ روپیہ کی قدر میں گراوٹ کا سلسلہ جاری، گراوٹ کا نیا ریکارڈ قائم

ایک سال کے اندر روپیہ 10 فیصد سے زیادہ گر چکا ہے۔ 30 مئی 2014 کو ایک ڈالر کی قیمت 59.28 روپے تھی یعنی 2014 سے اب تک ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 24.52 روپے کی کمی واقع ہوئی ہے

روپیہ اور ڈالر، تصویر آئی اے این ایس
روپیہ اور ڈالر، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔ ہر روز روپے کی قدر میں کمی کے نئے ریکارڈ بن رہے ہیں۔ آج روپیہ ایک ڈالر کے مقابلے 83.08 کی سب سے کم ترین سطح پر پہنچ گیا۔ روپیہ آج ڈالر کے مقابلے 83.06 پر کھلا۔

डॉलर के मुकाबले रुपये की बदहाली जारी है। हर दिन रुपया गिरावट के मामले में नए-नए रिकॉर्ड बना रहा है। आज रुपया एक डॉलर के मुकाबले 83.08 के अब तक के सबसे निचले स्तर पर पहुंच गया। डॉलर के मुकाबले रुपया आज 83.06 के स्तर पर खुला।

اس سے قبل 19 اکتوبر کو پہلی بار ایک ڈالر کی قیمت 83 روپے سے تجاوز کر گئی تھی۔ ٹریڈنگ کے دوران ڈالر کے مقابلے روپیہ 80 پیسے کمزور ہو گیا تھا۔ آخر کار ڈالر 83.02 روپے پر بند ہوا۔

ایک سال کے اندر روپیہ 10 فیصد سے زیادہ گر چکا ہے۔ 30 مئی 2014 کو ایک ڈالر کی قیمت 59.28 روپے تھی۔ یعنی 2014 سے اب تک ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 24.52 روپے کی کمی ہوئی ہے۔

ڈالر کے مقابلے میں ہندوستانی روپے کی کمزوری کو عالمی خدشات قرار دیا جا رہا ہے۔ ڈالر انڈیکس 112 سے اوپر ٹریڈ کر رہا ہے۔ ملکی اسٹاک مارکیٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی فروخت جاری ہے۔ اس طرح روپے پر دباؤ ہے۔ امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے آئندہ اجلاس میں شرح سود میں اضافے کا امکان ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی فیڈ نومبر میں ہونے والے اجلاس میں شرح سود میں 75 بیسز پوائنٹس کا اضافہ کر سکتا ہے۔

इससे पहले 19 अक्टूबर को पहली बार एक डॉलर की कीमत 83 रुपए के पार पहुंचा था। कारोबार के दौरान डॉलर के सामने रुपया 80 पैसे कमजोर हुआ था। आखिर में डॉलर का भाव 83.02 रुपए पर बंद हुआ।

सालभर के अंदर रुपया 10 प्रतिशत से ज्यादा टूट चुका है। 30 मई 2014 को एक डॉलर की कीमत 59.28 रुपये थी। यानी 2014 से अब तक डॉलर के मुकाबले रुपये की कीमत 24.52 रुपये गिर चुकी है।

डॉलर के मुकाबले भारतीय रुपए की कमजोरी की वजह ग्लोबल चिंताएं बताई जा रही हैं। डॉलर इंडेक्स 112 के पार ट्रेड कर रहा है। घरेलू शेयर बाजार में विदेशी निवेशकों की बिकवाली जारी है। ऐसे में रुपए पर दबाव बना हुआ है। अमेरिकी फेडरल रिजर्व अगली बैठक में ब्याज दरें बढ़ने की संभावना है। जानकारों का कहना है कि US फेड नवंबर में होने वाली मीटिंग में ब्याज दरों में 75 बेसिस की बढ़ोतरी कर सकता है।

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔