این ٹی پی سی نے پی این جی نیٹ ورک میں ہندوستان کا پہلا گرین ہائیڈروجن بلینڈنگ آپریشن کیا شروع

پراجیکٹ سے گرین ہائیڈروجن کا پہلا مالیکیول کو، این ٹی پی سی کواس اور جی جی ایل کے دیگر سینئر ایگزیکٹوز کی موجودگی میں، کواس کے پروجیکٹ کے سربراہ شری پی رام پرساد نے محرک کیا۔

<div class="paragraphs"><p>این ٹی پی سی، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

این ٹی پی سی، تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

نئی دہلی: این ٹی پی سی لمیٹڈ نے ہندوستان کے پہلے گرین ہائیڈروجن بلینڈنگ پروجیکٹ کا آغاز کیا ہے۔ این ٹی پی سی کو اس ٹاؤن شپ، سورت کے پائپڈ نیچرل گیس (پی این جی) نیٹ ورک میں گرین ہائیڈروجن بلینڈنگ شروع کر دی گئی ہے۔ یہ منصوبہ این ٹی پی سی اور گجرات گیس لمیٹڈ (جی جی ایل) کی مشترکہ کوشش ہے۔

پراجیکٹ سے گرین ہائیڈروجن کا پہلا مالیکیول کو، این ٹی پی سی کواس اور جی جی ایل کے دیگر سینئر ایگزیکٹوز کی موجودگی میں، کواس کے پروجیکٹ کے سربراہ شری پی رام پرساد نے محرک کیا۔ بلینڈنگ آپریشن کے آغاز کے بعد، این ٹی پی سی کواس نے جی جی ایل حکام کی مدد سے ٹاؤن شپ کے رہائشیوں کے لیے آگاہی ورکشاپس کا انعقاد کیا۔


این ٹی پی سی اور جی جی ایل نے 30 جولائی 2022 کو وزیر اعظم ہند کی طرف سے سنگ بنیاد رکھنے کے بعد، ریکارڈ وقت میں، اس سنگ میل کو حاصل کرنے کے لیے مسلسل محنت کی ہے۔ یہ سیٹ اپ آدتیہ نگر، سورت میں، اس ٹاؤن شپ کے گھرانوں کو ایچ-2 این جی (قدرتی گیس) کی فراہمی کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ کواس میں گرین ہائیڈروجن پہلے سے نصب 1 میگاواٹ کے تیرتے سولر پروجیکٹ سے بجلی کا استعمال کرتے ہوئے پانی کے الیکٹرولائسز کے ذریعے بنایا گیا ہے۔

پٹرولیم اینڈ نیچرل گیس ریگولیٹری بورڈ (پی این جی آر بی)، ریگولیٹری باڈی نے 5فیصد وی او ایل/ وی او ایل کی منظوری دے دی ہے۔ پی این جی کے ساتھ گرین ہائیڈروجن کی ملاوٹ شروع کرنے کے لیے اور بلینڈنگ لیول کو مرحلہ وار بڑھا کرکے 20 فیصد تک پہنچایا جائے گا۔ گرین ہائیڈروجن جب قدرتی گیس کے ساتھ ملایا جاتا ہے تو یہ سی او 2 کے اخراج کو کم کرتا ہے اور خالص حرارتی مواد کو یکساں رکھتا ہے۔


اس کارنامہ کو کامیابی کےساتھ صرف چند منتخب ممالک نےحاصل کیا ہے جن میں برطانیہ، جرمنی، اور آسٹریلیا وغیرہ شامل ہیں۔ یہ ہندوستان کو عالمی ہائیڈروجن معیشت کے مرکزی مرحلے پر لے آئے گا۔ ہندوستان نہ صرف اپنے ہائیڈرو کاربن کے درآمدی بل کو نمایاں طور پر کم کرے گا بلکہ دنیا کو سبز ہائیڈروجن اور سبز کیمیکل برآمد کرنے والا ملک بن کر غیر ملکی کرنسی کو بھی راغب کرسکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔