کشمیری دستکاری مصنوعات کو دنیا کے ہر گوشے تک پہنچانے کی کوششیں شروع

صوبائی کمشنر کے مطابق کشمیر میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد قدیم اور روایتی دستکاریوں سے جڑی ہوئی ہے اورضرورت اس بات کی ہے کہ ان لوگوں کی ترقی کے لئے عملی اقدامات کیے جائیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: کشمیر انتظامیہ نے صدیوں پرانی اور شہرہ آفاق کشمیری دستکاری مصنوعات کے فروغ اور ان مصنوعات کو دنیا کے کونے کونے تک پہنچانے کے لئے ٹاٹا کنسلٹنسی سروسز، فلپ کارٹ اور ایموزون کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

کشمیری دستکاری مصنوعات کو دنیا کے ہر گوشے تک پہنچانے کی کوششیں شروع

سرکای ترجمان کے مطابق صوبائی کمشنر کشمیر بصیر احمد خان نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت دستکاریوں کی بڑے پیمانے پر فروخت کو یقینی بنانے کے لئے ٹاٹا کنسلٹنسی سروسز، فلپ کارٹ، ایموزون اور دیگر ایسی ہی خدمات سے جڑنے کے لئے اقدامات کررہی ہیں تاکہ صدیوں پرانی کشمیری مصنوعات کو دنیا کے کونے کونے تک پہنچایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ شہر خاص میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد قدیم اور روایتی دستکاریوں سے جڑی ہوئی ہے اورضرورت اس بات کی ہے کہ ان لوگوں کی ترقی کے لئے عملی اقدامات کیے جاسکیں۔

کشمیری دستکاری مصنوعات کو دنیا کے ہر گوشے تک پہنچانے کی کوششیں شروع

صوبائی کمشنر نے کہا کہ اہم نے اس سلسلے میں کافی غوروفکر کیا ہے اوراب اس سلسلے میں اقدامات کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سرکار قالین بافی، پیپر ماشی، والنٹ ووڈ کارونگ، کریول، چین سٹچ ایمبرائڈری، ختم بند، نمدہ سازی اوردیگر صدیوں پرانی دستکاریوں کو تحفظ اور ترقی دینے کے لئے اقدامات کررہی ہے۔انہوں نے ہینڈی کرافٹس اور ہینڈلوم محکموں کو شہر خاص علاقے کے لئے ایک مکمل رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت دی جس میں مصنوعات کے اقسام، دستکاروں کی تعداد بشمول نوجوانوں اورخواتین کی تعداد درج ہو۔

کشمیری دستکاری مصنوعات کو دنیا کے ہر گوشے تک پہنچانے کی کوششیں شروع

اس رپورٹ کو صوبائی کمشنر کے دفتر میں پیش کرنے کے بعد آگے کی کاروائی شروع کی جائے گی تاکہ ان مصنوعات کو عالمی بازاروں تک پہنچایا جاسکے۔صوبائی کمشنر نے مزید کہا کہ سرکار دستکاروں کی ترقی اور اُن کا معیار حیات مزید بہتر بنانے کے لئے کئی اہم اقدامات کررہی ہے اوراس مقصد کے لئے سرکار دستکاری کی فروخت کے لئے ٹاٹا، ایموزون اور فلپ کارٹ سے جڑنے کے لئے پہل کو حتمی شکل دے رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔