بھارت بند: 40 ہزار تنظیموں کے 8 کروڑ تاجروں کی ہڑتال، بازاروں میں کام ٹھپ رہا

بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ پورے ملک میں تقریباً آٹھ کروڑ تاجروں، ایک کروڑ ٹرانسپورٹروں، تین کروڑ ہاکروں اور تقریباً 75 لاکھ چھوٹی صنعتوں نے اپنا کاروبار بند رکھا

جودھپور میں بھارت کاروبار بند کے دوران ہڑتال کرتے تاجر / تصویر یو این آئی
جودھپور میں بھارت کاروبار بند کے دوران ہڑتال کرتے تاجر / تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: گڈس اینڈ سروس ٹیکس (جی ایس ٹی) اور ای کامرس پالیسی کے کچھ التزامات کے خلاف آل انڈیا مرچنٹ کنفیڈریشن کے ’بھارت ویاپار بند‘ میں تقریباً چالیس ہزار سے زیادہ تجارتی تنظیموں کے آٹھ کروڑ سے زیادہ تاجر شامل ہوئے جس کی وجہ سے بازاروں میں کوئی کام کاج نہیں ہوسکا۔

کنفیڈریشن نے جمعہ کو یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ پورے ملک کے بازاروں میں ویرانی چھائی رہی اور مشرق سے مغرب اور شمال سے لیکر جنوبی ہندستان تک تمام ریاستوں کے تاجروں نے اپنے کاروبار بند رکھ کر مرکز ی حکومت، ریاستی حکومتوں اور جی ایس ٹی کونسل کو سخت پیغام دیا۔ پورے ملک میں تاجر سے تاجر اور تاجر سے صارف تک مکمل کاروبار بند رہا۔ دہلی کی تجارتی تنظیموں نے حالانکہ تجارت بند میں حصہ نہیں لیا۔

بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ پورے ملک میں تقریباً آٹھ کروڑ تاجروں، ایک کروڑ ٹرانسپورٹروں، تین کروڑ ہاکروں اور تقریباً 75 لاکھ چھوٹی صنعتوں نے اپنا کاروبار بند رکھا۔


بھارت ویاپار بند میں آل انڈیا ٹرانسپورٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن، آل انڈیا ایف ایم سی جی پروڈکٹس ڈسٹری بیوٹرس فیڈریشن، آل انڈیا وومین انٹرپرینورس ایسوسی ایشن، ہاکرس جوائنٹ ایکشن کمیٹی، آل انڈیا کمپیوٹر میڈیا ڈیلرس ایسوسی ایشن، فیڈریشن آف آل انڈیا ویجیٹبل آئل ڈیلرس ایسوسی ایشن، نیشنل اسمال انڈسٹریز ایسوسی ایشن اور بڑی تعداد میں پورے ملک میں قومی اور ریاستی سطح کی تنظیموں نے حصہ لیا۔

کنفیڈریشن کے مہامنتری پروین کھنڈیلوال نے بھارت ویاپار بند کو زبردست کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹیکس حکام کو دیئے گئے من مانے اور غیراخلاقی اختیارات ملک میں ایک بار پھر سے انسپکٹر راج لائیں گے جن کا استعمال مجرموں پر کرنے کے بجائے ایماندار اور ٹیکس نظام پر عمل کرنے والے تاجروں کو ہراساں کرنے کے لئے کیا جائے گا۔


تاجروں کی مانگ ہے کہ قانون یا ضابطوں میں کوئی ترمیم لانے سے پہلے جی ایس ٹی قوانین کی متنازعہ دفعات کو ملتوی کیا جائے اور تاجروں کو اعتماد میں لیکر ہی قواعد وضوابط میں تبدیلی کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ جی ایس ٹی کے تحت موجودہ ٹیکس بیس اور اس ٹیکس بیس سے حاصل ہونے والا ریونیو بہت کم ہے اور اسے دوگنا کیا جاسکتا ہے لیکن جی ایس ٹی ٹیکس نظام کو آسان اور معقول بنایا جانا چاہئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔