جمہوریت آج سنگین بحران کے دور سے گزر رہی ہے: کانگریس

کانگریس پارٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مودی حکومت لوک سبھا انتخابات میں حاصل ہونے والے خط اعتماد کا ناجائز استعمال کر رہی ہے اور اس نے جمہوریت کو انتہائی سنگین بحران کے دور میں لا کھڑا کیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی : کانگریس پارٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مودی حکومت لوک سبھا انتخابات میں حاصل ہونے والے خط اعتماد کا ناجائز استعمال کر رہی ہے اور اس نے جمہوریت کو انتہائی سنگین بحران کے دور میں لا کھڑا کیا ہے۔

کانگریس نے جمعہ کو ٹویٹر پر پارٹی صدر سونیا گاندھی کے حوالہ سے ٹویٹ کیا’’ ہماری جمہوریت کبھی اتنے سنگین بحران سے نہیں گزری ہے ۔لوک سبھا کے 2019کے انتخابات میں ملی واضح اکثریت کا ناجائز استعمال ہورہا ہے اور خطرناک طریقہ سے جمہوریت سے کھلواڑ کیاجارہاہے ۔‘‘

اس کے ساتھ ہی پارٹی نے گاندھی کی تقریر کے دوران تصویر کےساتھ ایک پوسٹر بھی پوسٹ کیاہے جس میں لکھاہے ’’ ملک ان طاقتوں کو روکنے کے لیے ہماری طرف امیدکی نگاہوں سے دیکھ رہاہے ۔یہ طاقتیں گاندھی جی ،سردار پٹیل اور ڈاکڑ بی آر امبیڈکر کو اپنے نظریہ سے جوڑ نے کی کوشش کرکے اپنے مفادمیں ان کے پیغامات کو غلط طریقہ سے پیش کررہی ہیں ۔‘‘


قبل ازیں، گزشتہ روز کانگریس صدر سونیا گاندھی نے پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ملک میں پائی جانے والی معاشی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ نقصانات میں اضافہ ہورہا ہے اور عوام کا عام اعتمادبھی متزلزل ہو گیا ہے۔ حکومت ’انتقامی سیاست‘ میں ملوث ہورہی ہے جس کی ماضی میں نظیر نہیں ملتی جس کا مقصد معاشی محاذ پر بڑھتے ہوئے نقصانات سے عوام کی توجہ ہٹانا ہے۔

صدر کانگریس نے حکومت پر مہاتما گاندھی، سردار ولبھ بھائی پٹیل اوربی آر امبیڈکر جیسے مجاہدین آزادی کے ورثہ کو غصب کرنے کا الزام لگایا۔ سونیاگاندھی نے کہا کہ بی جے پی ان مجاہدین آزادی کے حقیقی پیامات کو ’غلط طور پر پیش کررہی ہے‘ جس کا مقصد اس کے ’مذموم ایجنڈہ‘ کو تقویت پہنچانا ہے۔ اجلاس میں سابق وزیراعظم منموہن سنگھ نے معیشت کی خراب صورتحال پر روشنی ڈالی۔


انہوں نے کہا کہ ہم خطرناک طور پرطویل سست روی کے درمیان ہے اورمعیشت بد سے بدتر ہونے جارہی ہے۔ منموہن سنگھ نے کہا کہ حکومت اس بات کو محسوس نہیں کررہی ہے اور روزگار کے شعبوں میں بدترین صورتحال واقع ہوسکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 13 Sep 2019, 7:10 PM