معیشت میں بہتری لانی ہے تو خوف نہیں اعتماد کا ماحول بنایا جائے: منموہن سنگھ

سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے معیشت میں اعتماد بحال کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی اقتصادی پالیسیوں پر صنعت کار، بینکر، پالیسی ساز، ریگولیٹر، کاروباری اور شہریوں میں سے کسی کو اعتماد نہیں ہے

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ملک کی معیشت میں مستقل طور پر مشکلات سے جوجھ رہی ہے اور تازو اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ یہ گڑھے میں جا چکی ہے۔جمعہ کے روز جاری ہونے والے رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی کے اعداد و شمار کے مطابق ملکی جی ڈی پی کی شرح نمو پہلی سہ ماہی کی 5 فیصد کے مقبلہ گر کر 4.5 فی صد رہ گئی ہے۔ اس نے مرکز کی بی جے پی حکومت کی نیت اور پالیسی دونوں میں موجود خامیوں کو بے نقاب کر دیا ہے۔

اسی تناظر میں سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے جمعہ کے روز کہا کہ معیشت کی گراوٹ ظاہر کرتی ہے کہ ملک میں خوف کا ماحول ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف پالیسیوں میں تبدیلی سے کچھ نہیں ہوگا، جب تک ملک میں خوف و ہراس کی فضا کو ختم کر کے اعتماد بحالی نہیں کی جاتی، اس وقت تک ملکی معیشت میں بہتری نہیں آنے والی۔


ڈاکٹر سنگھ نے یہاں قومی معیشت کانفرنس کے اختتامی اجلاس سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بینک قرض نہیں دے رہے ہیں اور ترقی کی رفتار رکی ہوئی ہے۔ مودی حکومت گزشتہ حکومتوں کی ہر پالیسی کو شک کی نگاہ سے دیکھ رہی ہے۔ معیشت کو رفتار دینے کے لئے حکومت کو اعتماد سازی کے اقدامات کرنے چاہئے۔ ہر صنعت کار، تاجر، سرمایہ فراہم کرنے اور کارکنوں کو حکومت پر اعتماد ہونا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ معاشرے کی حالت کا اثر معیشت پر پڑتا ہے۔ سماج کا تانا بانا ٹوٹتا جا رہا ہے اور معیشت کا ہیئت گھٹ رہی ہے۔ اقتصادی ترقی کے لئے باہمی اعتماد اور خود اعتماد بہت ضروری ہے۔ معاشرے میں خوف کا ماحول ہے۔ صنعتیں سرکاری افسران کے ظلم کی شکایت کر رہی ہیں۔ میڈیا، عدلیہ، ریگولیٹر، حکام اور جانچ ایجنسیوں پر سے عوام کا اعتماد گھٹ رہا ہے۔

ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ لوک سبھا میں اکثریت اور خام تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔ کروڑوں نوجوانوں کو روزگار دیا جا سکتا تھا۔ انہوں نے وزیر اعظم سے سماج پر شک نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ہم آہنگی، اعتماد اور بھروسے کو فروغ دینا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔