مائیکروسافٹ میں گزشتہ دس سالوں میں سب سے بڑی برطرفی

مائیکرو سا فٹ کے سی ای او نڈیلا نے کہا کہ تبدیلی کے تحت، مائیکروسافٹ اب ریڈی میڈ سافٹ ویئر پروڈکٹس بنانے پر کم اور مصنوعی ذہانت سسٹم بنانے پر زیادہ توجہ دے گا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

مائیکروسافٹ سال 2025 میں اب تک 15 ہزار سے زائد عملے کو فارغ کر چکا ہے۔ اس کے علاوہ تقریباً 2 ہزار عملے کو 'انڈر پرفارمرز' کہہ کر وہاں سے نکل جانے کو کہا گیا ہے۔ مائیکرو سافٹ میں سال 2014 کے بعد یعنی پچھلے دس سالوں میں یہ سب سے بڑی برطرفی ہے۔ دریں اثنا، مائیکروسافٹ کے سی ای او ستیہ ناڈیلا نے کہا کہ اب کمپنی کے لیے صرف ایک سافٹ ویئر فیکٹری کے طور پر شناخت کرنا کافی نہیں ہے۔ آنے والے وقت میں ایک بڑی تبدیلی کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس شبیہ سے آگے بڑھتے ہوئے ایک 'انٹیلی جنس انجن' بنانا ہوگا، جو مصنوعی ذہانت کو ہر کسی کے لیے آسان بناتا ہے۔

نڈیلا کا کہنا ہے کہ مشن کی تعریف نئے دور کے مطابق کرنی ہوگی۔ ملازمین کو بھیجے گئے ایک میمو میں، نڈیلا نے لکھا کہ جب بل گیٹس نے مائیکروسافٹ کی بنیاد رکھی، تو اس نے اسے صرف ایک سافٹ ویئر کمپنی نہیں بلکہ ایک فیکٹری کے طور پر تصور کیا جو کسی ایک پروڈکٹ یا زمرے تک محدود نہیں تھی۔


نڈیلا نے کہا کہ اس تبدیلی کے تحت، مائیکروسافٹ اب ریڈی میڈ سافٹ ویئر پروڈکٹس بنانے پر کم اور مصنوعی ذہانت سسٹم بنانے پر زیادہ توجہ دے گا جو صارفین کو اپنی ایپلی کیشنز اور ذہین ٹولز کو ڈیزائن کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

مائیکروسافٹ کے سی ای او کا کہنا ہے کہ یہ صرف ایک خاص کردار کے کام کے لیے ٹولز بنانے کا معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ ایسے ٹولز بنانے کا معاملہ ہے جو ہر کسی کو اپنا ٹول بنانے کا اختیار دیتے ہیں۔ اس وژن کو پورا کرنے کے لیے، مائیکروسافٹ مصنوعی ذہانت کے لیے ٹیک اسٹیک کی ہر پرت کو دوبارہ ڈیزائن کرے گا - جیسے کہ ایپ پلیٹ فارم، انفراسٹرکچر، ایپس اور ایجنٹس۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔