اقتصادی محاذ پر ایک اور بری خبر، کمرشل سیکٹر بری طرح متاثر

ریزرو بینک کے حالیہ اعداد و شمار کے مطابق سال 2019-20 میں اب تک بینک اور غیر بینکوں کے فنڈ میں نقدی کی آمد صرف 90,995 کروڑ رہی جو پہلے کے مقابلہ میں بہت کم ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اقتصادی مندی رکنے کے بجائے بڑھ رہی ہے اور روکنے کے جتنے بھی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں وہ سب نا کافی ثابت ہو رہے ہیں۔ اس درمیان ایک اور بری خبر آئی ہے۔ موجودہ مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں کمرشل سیکٹر اور کل فائننشل فلو یعنی پیسے کی آمد میں تیزی سے کمی آئی ہے۔ کمرشل سیکٹر میں نقدی کی آمد میں 88 فیصدی تک کی گراوٹ دیکھنے میں آئی ہے۔ آر بی آئی کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق سال 2019-20 میں اب تک کمرشل سیکٹر میں بینک اور غیر بینکوں کے فنڈ کی آمد 90,995 کروڑ روپے رہی ہے جبکہ گزشتہ سال اس مدت کے دورا ن یہ 7,36,087 کروڑ روپے رہا تھا۔

اس کمرشل سیکٹر میں زراعات، مینوفیکچرنگ اور ٹرانسپورٹ کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔ اس بیچ اقتصادی شعبہ بحران کے دور سے گزر رہا ہے۔ اس سیکٹر میں 1,25,6000 کروڑ کا ریورس فلو یعنی الٹا بہاؤ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ بینکوں کی جانب سے کمرشل سیکٹر کے دیگر شعبوں میں گراوٹ نظر آرہی ہے۔


ریزرو بینک آف انڈیا کا کہنا ہے کہ کمرشل سیکٹر میں نقدی کی کمی کی مرکزی وجہ بینکوں کی جانب سے لین دین کی کمی ہے۔ نوٹ بندی کے بعد سے ہی ویسے تو قومی معیشت بری طرح متاثر تھی لیکن اب عالمی مندی نے اس میں اضافہ کر دیا ہے اور حکومت نے ابھی تک جو بھی قدم اٹھائے ہیں وہ ناکافی ثابت ہوئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 07 Oct 2019, 10:08 AM